کراچی(نیوزڈیسک)اسلامی یکجہتی کونسل علماءرابطہ کمیٹی مفتی عبدالقادر جعفر، قاری سجاد تنولی ، علامہ عبدالخالق فریدی ، علامہ روشن دین ، مفتی عطاءاللہ محمدی، مفتی اسماعیل شاہ، مفتی رشید انور، مفتی محمد یوسف ، مفتی احسن سلفی ،مفتی غلام اللہ نقشبندی ، مفتی انوار الحق حقانی، مفتی زبیر احمد ، مفتی محمد ناظرو دیگر مفتیان وعلماءکرام نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویزرشید کی ایک ادبی کانفرنس میں جس میں گستاخانہ انداز سے پانچ وقت کی اذان اور موت کا منظر نامی کتاب کی آڑمیں شعائر اسلام کا مذاق ا±ڑانا ،دین اسلام پر تنقید کرنا ، قرآن وسنت اور دینی مدارس کے مراکز کو جہالت کی یونیورسٹیاں قرار دینا دین اسلام سے دشمنی کا منہ بولتا ہے۔ مفتیان کرام نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور اسلامی ملک کے ایک وزیر کی طرف سے شعائر اسلام کی توہین ناقابل برداشت عمل ہے وفاقی وزیر پرویز رشید تجدید ایمان وتجدید نکاح کریں کیونکہ اسلام میں شعائر اسلامی کی گستاخی ایسا فعل ہے جس سے انسان اپنے ایمان سے خارج ہوجاتا ہے۔ علمائ کرام نے متفقہ فتویٰ دینے کے بعد وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس جاہل وزیر اطلاعات کو فی الفور برطرف کیاجائے اور وزیر اعظم اس جاہل سے فی الفور معافی منگوائیں اور تجدید ایمان کروائیں، اور پوری پاکستانی قوم کے سامنے اس طرزعمل پر معافی مانگیں۔ ایسا وزیر جو شعائر اسلام کی گستاخی کے بعد اس وزارت کا بالکل اہل نہیں ہے اگر وزیر اعظم پاکستان نے پرویز رشید کو وزارت سے نہیں ہٹایا تو عوام یہ سمجھنے پر مجبور ہوگی کہ مسلم لیگ (ن ) دین اسلام اور شعائر اسلام کے خلاف کام کررہی ہے۔اگر وزیر اعظم پاکستان نے پرویز رشید کو فوری طور پر وزارت سے نہیں ہٹایا اور تجدید ایمان کے بعد پوری قوم سے معافی نہیں منگوائی تو اسلامی یکجہتی کونسل پورے ملک میں سراپا احتجاجی ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہوگی ۔