اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حلف نہ اٹھانے اور سڑکوں پر احتجاج کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن ) قومی اسمبلی میں حلف اٹھائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ( ن ) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں م?ثرحزب اختلاف کا کاردار ادا کرنے پر اتفاق رائے کیا ہے باخبر ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ ہونے والی اے پی سی میں قومی اسمبلی کا بائیکاٹ اور سڑکوں پر احتجاج کے بارے میں مولانا فضل الرحمن کی تجویز کو کسی جانب سے پذیرائی نہ مل سکی ، ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی ، اسفند یار پہلے ہی سے اپنی شکست تسلیم کر چکے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے صدر میاں شہباز شریف نے ایم ایم اے کے صدر سے ایک دن کی مہلت طلب کی تھی تاکہ وہ اپنی جماعت کے اراکین سے مشورہ طلب کر سکیں، معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ نے اسمبلی بائیکاٹ کی تجویز مسترد کر دی ہے ، لیگی قیادت کے مطابق اس طرح قومی سیاست میں خلاء4 پید اہو جائیگا۔جس کوئی اور جماعت آگے بڑھ پر وہ پر کرلے گی اس کی نسبت قومی اسمبلی میں ایک سخت گیر اپوزیشن کا کردار ادا کیا جانا چاہیے کیوں کہ سیاست میں نعرے لگانا بہت آسان لیکن عملی طور پأر کرنا مشکل ہو گا ، اسمبلیمیں عمران خان کو ان کے وعدے یاد کرائے جاتے رہیں گے پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حلف نہ اٹھانے اور سڑکوں پر احتجاج کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن ) قومی اسمبلی میں حلف اٹھائیں گے۔