اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انتخابات 2013ءمیں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے تحریک انصاف کے 5 مزید گواہوں کو 11 مئی کو جرح کے لئے طلب کر لیا ان گواہوں میں پاکستان پرنٹنگ سیکیورٹی کارپوریشن کے لاہور‘ کراچی‘ اسلام آباد کے ایم ڈی‘ پوسٹل کارپوریسن کے ایم ڈی اور ایم دی پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان شامل ہیں جبکہ سابق الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور نے تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ کی جرح پر بتایا ہے کہ پولنگ سے قبل اور غیر سرکاری نتائج مرتب کئے جانے تک 48 گھنٹوں کے لئے سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی تھی۔ میاں محمد نواز شریف کی رات 11 بجے کی تقریر براہ راست نہیں دیکھی تھی بعد میں پتہ چلا‘ پرنٹنگ پریس نے 100 سے 200 افراد بیلٹ پیپرز کی بائنڈنگ اور نمبرنگ کے لئے مانگے تھے جس کے جواب میں لاہور سے 78 افراد بھجوائے تھے‘ ایک ریٹرننگ افسر نے 3 جبکہ دوسرے نے درج ووٹرز کے لئے 3 فیصد اضافی بیلٹ پیپرز مانگے تھے انہوں نے یہ جوابات جمعہ کے روز دیئے ہیں۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل 3 رکنی کمیسن نے سماعت کی کمیشن نے تحریک انصاف کے 1 لاکھ 60 ہزار ڈاکومنٹس کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے جواب جبکہ سیاسی جماعتوں سے 11 مئی تک گواہوں کی فہرست مانگ لی ہے۔