جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گوانتانامو کے سابق کینیڈین قیدی عمر خضر رہا

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کینیڈا میں حکومت کی اپیل کے باوجود ایک جج نے خلیج گوانتانامو میں امریکی حراستی مرکز کے سابق قیدی عمر خضر کو ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔کینیڈین شہری عمر خضر کو افغانستان میں ایک امریکی فوجی کے قتل کے جرم میں 2010 میں امریکی فوجی عدالت نے 40 برس قید کی سزا سنائی تھی۔خضر کے خلاف جنگی قانون کی خلاف ورزی کرنے، جنگی قوانین کے خلاف قتل کرنے، سازش کرنے، دہشت گردوں کی معاونت کرنے اور جاسوس کرنے کے الزامات بھی تھے لیکن ان کے اعترافِ جرم کے عوض سزا کو 40 سال سے کم کر کے آٹھ سال کر دیا گیا تھا۔2012 میں انھیں اپنی بقیہ سزا کاٹنے کے لیے گوانتانامو سے کینیڈا منتقل کر دیا گیا تھا۔کینیڈا کی ایک ذیلی عدالت کے جج نے انھیں گذشتہ ماہ ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف حکومت نے اپیل کی تھی۔حکومت کا کہنا تھا کہ عمر کو ضمانت پر رہا کرنے سے حکومت کی عالمی ذمہ داریوں کو نقصان پہنچے گا۔اپیل عدالت کی جج مائرہ بیلبی نے اپنے فیصلے میں حکومتی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ’مسٹر خضر آپ آزاد ہیں۔یہ فیصلہ سنتے ہی کمرہ عدالت میں موجود خضر کے چہرے پر مسکراہٹ آ گئی۔رہائی کے بعد 29 سالہ عمر خضر نے ان پر اعتماد کرنے کے لیے کینیڈا کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں ثابت کر دوں گا کہ میں ایک اچھا انسان ہوں۔ مجھے ایک انسان کے طور پر دیکھیں، ایک نام کی حیثیت سے نہیں اور اس کے بعد فیصلہ کریں۔اپنے وکیل ڈینس ایڈنی کی رہائش گاہ کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ’میں سبق سیکھنے میں یقین رکھتا ہوں۔ میرے پاس زندگی کا زیادہ تجربہ نہیں اور میں ایک نئے آغاز کے بارے میں پرجوش ہوں۔عمر کی ضمانت کے شرائط کے مطابق انھیں اپنے وکیل کے ساتھ ہی ان کے گھر پر رہنا ہوگا اور وہ اونٹاریو میں اپنے اہلِ خانہ سے اسی صورت میں رابطہ کر سکیں گے جب کہ اس ملاقات کی نگرانی ممکن ہو اور یہ کہ یہ بات چیت صرف انگریزی زبان میں ہوگا۔اس کے علاوہ عمر کو ایک نگرانی والا کڑا پہنایا جائے گا، انھیں رات کو باہر جانے کی اجازت نہ ہوگی اور ان کےانٹرنیٹ کے استعمال کی بھی نگرانی کی جائے گی۔پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے اس سوال پر کہ کیا وہ پرتشدد جہاد کی مذمت کرتے ہیں، عمر نے جواب دیا ’ہاں‘۔خیال رہے کہ گوانتانامو میں قید کے دوران کینیڈا نے ان پر چلائے جانے والے مقدمے میں مداخلت کرنے سے بھی انکار کیا تھا اگرچہ کینیڈا کی ایک عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کینیڈا کی حکام کی طرف سے گوانتانامو میں عمرخضر سے تفتیش سے ان کے قانونی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔خضر کے خاندان کو کینیڈا میں دہشت گردوں کا پہلا خاندان کہا جاتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…