اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کو دارالعوام میں پھر برتری

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 650 میں سے 422 حلقوں کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔سات مئی کو ہونے والے ان انتخابات کے حتمی نتائج جمعے کی دوپہر تک آنے کی توقع ہے اور کنزرویٹو پارٹی کے دارالعوام میں ایک مرتبہ پھر سب سے بڑی جماعت بننے کے امکانات روشن دکھائی دیتے ہیں۔تازہ ترین صورتحال کے مطابق اس وقت کنزرویٹو پارٹی نے 169 نشستیں جیتی ہیں جبکہ اس کی روایتی حریف لیبر پارٹی 171 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔تاہم لیبر پارٹی انگلینڈ میں بھی اتنی نشستیں جیتنے میں کامیاب نہیں ہو رہی ہے کہ وہ حکومت سازی کی پوزیشن میں آ سکے۔ایڈ ملی بینڈ کی جماعت کو سکاٹ لینڈ میں بھی شدید دھچکا لگا ہے اور وہاں اس کی حریف اور برطانیہ سے آزادی کی حامی کی سکاٹش نیشنل پارٹی اب تک 54 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ان میں سے 40 ایسی نشستیں بھی ہیں جن پر گذشتہ الیکشن میں لیبر پارٹی جیتی تھیں۔ ایس این پی نے سکاٹ لینڈ میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے 50 فیصد سے زیادہ ووٹ لیے ہیں۔2010 میں بننے والے حکومت میں کنزرویٹو پارٹی کی اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کے لیے یہ الیکشن ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے ہیں اور غالب امکان یہی ہے کہ وہ صرف دس نشستیں ہی جیت پائے گی۔انتخابی جائزوں کیمطابق ان انتخابات میں برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی اکثریت حاصل کرنے کے قریب پہنچ سکتی ہے اور وہ دارالعوام کی 650 نشتوں میں سے 316 جبکہ لیبر پارٹی 239 نشستوں پر کامیاب ہو سکتی ہے۔انھی جائزوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت میں کنزرویٹو پارٹی کی اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کو شکست فاش ہو سکتی ہے اور وہ ایسی 47 نشستیں ہار سکتی ہے جن پر وہ 2010 کے الیکشن میں جیتی تھی۔اس کے علاوہ ان جائزوں میں سکاٹ لینڈ کی آزادی کی حامی سکاٹش نیشنل پارٹی کی واضح فتح کی پیشنگوئی بھی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ سکاٹ لینڈ سے ایک کے سوا دارالعوام کی تمام نشستیں جیت لے گی۔برطانوی دارالعوم میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل کرنے کے لیے 326 ممبران کی ضرورت ہونی چاہیے لیکن شمالی آئرلینڈ کی جماعت شین فین کبھی بھی پارلیمنٹ میں اپنی نشستوں پر نہیں بیٹھتی اس لییاکثریت حاصل کے لیے کسی بھی جماعت کو عملاً 323 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے۔ابتدائی جائزوں کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے واضح اکثریت کے قریب ضرور ہے لیکن شاید اسے ایک بار پھر کسی دوسری جماعت سے اتحاد کرنا ہوگا۔جائزوں کے مطابق سکاٹش نیشنل پارٹی کو سکاٹ لینڈ میں 59 میں سے 58 نشستوں پر کامیابی حاصل ہو سکتی ہے،جائزوں کے مطابق سکاٹش نیشنل پارٹی کو سکاٹ لینڈ میں 59 میں سے 58 نشستوں پر کامیابی حاصل ہو سکتی ہے جبکہ نائجل فراج کی جماعت یو کے انڈیپنڈنس پارٹی کو صرف دو نشستیں ملنے کا امکان ہے۔برطانیہ کے موجودہ وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کی کنزرویٹو جماعت نے 2010 کے الیکشن میں 307 نشستیں جیتی تھیں اور انھوں نے لبرل ڈیموکریٹس کو ساتھ ملا کر پانچ سال حکومت کی۔لیبر پارٹی نے 2010 کے انتخابات میں 258 نشستیں جیتیں تھیں لیکن اس بار اسے پہلے سے بھی کم نشتیں ملنے کا امکان ہے۔اگر 2010 کی طرح اس بار بھی انتخابی جائزے صحیح ثابت ہوئے تو ڈیوڈ کیمرون دوسری بار وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔
اگر ایڈ ملی بینڈ کی لیبر پارٹی لبرل ڈیموکریٹس اور سکاٹش نیشنل پارٹی کو ساتھ ملا کر حکومت بنا بھی لے تو بھی اس کے پاس پارلیمنٹ سے قانون پاس کروانے کی صلاحیت نہیں ہوگی۔انتخابی جائزوں کے مطابق لیبر پارٹی کو سکاٹ لینڈ میں بہت بڑا دھچکا لگ سکتا ہے اور سکاٹ لینڈ سے اس کے ووٹوں کے تناسب میں اوسطً 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔جائزوں کے مطابق لبرل ڈیموکریٹس کو 2010 میں ملنے والے ووٹوں میں اوسطً 16 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔جائزوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت میں کنزرویٹو پارٹی کی اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کو شکست فاش ہو سکتی ہے،سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں لیبر پارٹی کے امیدوار اور سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے صاحبزادے انس سرور کو بھی شکست ہوئی ہے جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی پاکستانی نڑاد تسمینہ احمد شیخ پرتھ شائر سے کامیاب ہوگئی ہیں۔برطانوی شہر بریڈفرڈ سے دو پاکستانی نڑاد امیدوار عمران حسین اور ناز شاہ لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے ہیں۔ ناز شاہ نے رسپیکٹ پارٹی کے مشہور سیاست دان جارج گیلووے کو ہرایا ہے۔اس کے علاوہ بولٹن سے یاسمین قریشی نے فتح حاصل کی ہے جبکہ لندن میں ٹوٹنگ کے علاقے سے لیبر پارٹی کے صادق خان دوبارہ دارالعوام کے رکن بننے میں کامیاب رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…