ریوڈی جنیرو(مانیٹرنگ ڈیسک)برازیل کے جنگلوں میں رہنے والے ایک ایسے شخص کی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے جو اپنے قبیلے کا آخری فرد بچا ہے اور پچھلے 22 سال سے مکمل طور پر تنہا زندگی گزار رہا ہے۔1992 میں کسانوں نے حملہ کر کے اس شخص کے قبیلے کے چھ افراد کو مار ڈالا تھا جس کے بعد سے یہ دنیا میں اکیلا رہ گیا ہے۔اب تک اس شخص سے کسی جدید انسان کا رابطہ نہیں ہوا۔
نہ اس کے قبیلے کے نام کا کسی کو پتہ ہے اور نہ ہی یہ معلوم ہے کہ وہ لوگ کون سی زبان بولتے تھے۔برطانوی ٹی وی کے مطابق یہ شخص، جسے میڈیا میں دنیا کا تنہا ترین انسان کہا جاتا ہے، خود بھی جدید انسانوں سے رابطہ نہیں رکھنا چاہتا اور اگر کوئی اس کے علاقے میں جائے تو اس پر تیر برساتا ہے۔اس کی عمر 50 برس کے قریب ہے اور اس کی ویڈیو برازیل کے سرکاری ادارے فونائی نے بنائی ہے۔ یہ ادارہ مقامی قبائلیوں کے حقوق کے لیے کام کرتا ہے۔اس ویڈیو میں اس شخص کو شمالی مغربی ریاست روندونیا میں واقع ایمازون کے جنگل میں کلھاڑی کی مدد سے درخت کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے۔ماضی میں اس شخص کی بنائی ہوئی کچھ جھونپڑیاں اور تیر وغیرہ ملے تھے، اس کے علاوہ اس کی ایک دھندلی تصویر بھی لی گئی تھی، تاہم ویڈیو پہلی بار سامنے آئی ہے۔انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناتھا کہ انھیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ اس شخص کی صحت عمدہ دکھائی دے رہی ہے۔