اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)شہباز شریف کی برقعہ پہن کر جی ایچ کیو میں جنرل طارق کیانی سے درجنوں خفیہ ملاقاتیں، چوہدری نثار گاڑی ڈرائیوکر کے لے جایا کرتے تھے، معروف صحافی رئوف کلاسرا کے تہلکہ خیز انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ شہباز شریف برقعہ پہن کر جی ایچ کیو میں جنرل طارق کیانی سے ملاقاتیں کیا کرتے تھے
انہوں نے ایک دو نہیں بلکہ درجنوں ملاقاتیں کیں۔شریف برادران جب واپس آئے تو جنرل طارق کیانی سے ان کی ایک نہیں درجنوں خفیہ ملاقاتیں ہوئیں۔ اس وقت وزیراعظم یوسف رضا گیلانی تھے، ان کی خفیہ ملاقاتیں جی ایچ کیو میں ہوتی تھیں تو شہباز شریف گاڑی میں برقعہ پہن کر بیٹھتے تھے اور چوہدری نثار علی خان گاڑی چلاتے تھے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ایک صحافی نے میاں نوازشریف سے سوال کیا تھا کہ شہباز شریف اور چوہدری نثار جی ایچ کیو میں خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، جس پر نواز شریف نے معصومیت سے جواب دیا تھاکہ اگر یہ ملاقاتیں کر رہے ہیںتو یہ بڑا غلط کر رہے ہیں۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان جو میثاق جمہوریت ہوا تھا اس میں دو بڑی اہم چیزیں تھیں، ایک یہ تھی کہ آپ ملٹری جنرلز سے خفیہ ملاقاتیں نہیں کریں گے یہ باقاعدہ کلاز تھی جس پر دونوں جانب کی اس وقت کی قیادت نے دستخط کئے تھے۔ اس میں طے پایا تھا کہ 2007ء کے بعد گورنمنٹ چاہے بینظیر کی آئے یا نواز شریف کی ایک دوسرے کے خلاف سازشیں نہیں کی جائیں گی اور پانچ سال حکومت کرنے دی جائے گی۔یہ دو بڑی اہم چیزیں تھی کہ ہرایک کو اپنا ٹائم پورا کرنے دیں گے، جس وقت بینظیر بھٹو میثاق جمہوریت سائن کر رہی تھیں وہ اس وقت دبئی میں جنرل مشرف سے ملاقاتیں کر رہی تھیں اور اس چیز کا نواز شریف کیمپ کو بھی پتہ تھا کہ بے نظیر بھٹو جنرل پرویز مشرف سے مل کر این آر او سائن کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ کرنے دیں
یہ بعد میں ہمارا فائدہ ہو گا۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو میثاق جمہوریت کیوں یاد آ رہا ہے؟اس لئے کہ ان کا مفتا لگا ہوا ہے، شہباز شریف کو لندن میں ٹیکسی کا کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑا تو بقایا پیسے واپس لیےجبکہ یہاں ان کے چار چار پانچ پانچ گھرہیں، تین ہزار کے قریب ان کے گھر کی سکیورٹی کے لیے گارڈز لگے ہوئے تھے، ان کا رائے ونڈ کا خرچہ اور تہمینہ درانی کا ٹوئٹ آپ کو یاد ہو گا
کہ جس دن حکومت ختم ہوئی اس نے کہا کہ تھا کہ آج میرے چالیس کے قریب گارڈ اور مرسڈیز گاڑیاں چلی گئی ہیں،یہ اپنی جیب سے پیسے خرچ نہیں کر سکتے۔ ان کو سکیورٹی ملی ہوئی ہے ان کو ہمارے خزانے سے پیسے ملے ہوئے ہیں اور اب شہباز شریف کو قیامت نظر آ رہی ہے، اس لیے وہ کہہ رہے ہیں کہ فوج سے بھی بات کر لیں، میں نیشنل گورنمنٹ بناؤں گا۔