انقرہ(انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کی حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد لگائی جانے والی ایمرجنسی دو سال بعد ختم کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق 15 جولائی 2016 کو ترک فوج کے ایک دھڑے نے صدر رجب طیب اردوان کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔ اس بغاوت میں فوجیوں سمیت تقریبا 300 افراد ہلاک اور 2100 زخمی ہوئے تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ناکام بغاوت کے بعد 20 جولائی کو ہنگامی حالت نافذ کردی تھی۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے آئینی اصلاحات اور نئے صدارتی نظام کے بعد ایمرجنسی ختم کرنے
کا اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ ماہ 24 جون کو صدارتی الیکشن میں وہ بھاری اکثریت سے دوبارہ صدر بھی منتخب ہوگئے ہیں۔ ایمرجنسی کی مدت 3 ماہ ہوتی ہے اور حکومت نے اس میں 7 بار توسیع کی جس کے نتیجے میں ملک میں دو سال سے ہنگامی حالت نافذ تھی۔ تاہم حکومت نے اب ایمرجنسی میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب ترک اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کردہ انسداد دہشت گردی کے مجوزہ قانون کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ اس مجوزہ قانون میں حکومت کو اپوزیشن کو کچلنے کیلیے وسیع اختیارات دیے گئے ہیں۔