لاہور (نیوزڈیسک) عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سال 2011 ءمیںدو لاکھ پچاس ہزار افراد ملیریا میں مبتلا ہوئے جن میں سے کچھ ملیریا کی مہلک قسم کا بھی شکار ہوئے ، تقریباً دنیا کی نصف آبادی خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک ملیریا کے خطرے سے دوچار ہیں اورہر سال 500 ملین (50 کروڑ) سے زائد افرادملیریا میں مبتلا ہوتے ہیں اور ایک ملین یعنی 10 لاکھ افراد اس بخار کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین حکیم انقلاب طبی کونسل پاکستان پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری حکیم غلام فرید میر ، حکیم محمد افضل میو ، حکیم ڈاکٹر محمد عابد شفیع ، حکیم سید عمران فیاض ، حکیم حامد رشید ڈوگر ، حکیم ڈاکٹر عاصم رفیق علی ، حکیم منیر احمد شکوری ، حکیم ظہیر عطاء،حکیم سہیل شہزاد، محمدنعیم افضل میو ، طبیبہ رخسانہ ےونس اور طبیبہ نادیہ فرزند نے ورلڈ ملیریا ڈے کے حوالہ سے منعقدہ تحقیقی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملیریا ایک متعدی بخار ہے جو ”انافلیس“ نامی مچھر کی مادہ کے کاٹنے سے پیدا ہوتا ہے۔اس میں بخار چڑھنے سے پہلے طبیعت سست اور بوجھل ہوجاتی ہے۔بدن میں تھکن محسوس ہوتی ہے۔بار بار پیاس لگتی ہے۔شدید سردی لگتی ہے اور پیشاب کی رنگت ہلکی زرد رنگ کی ہوتی ہے پہلے پیشانی پھر تمام جسم گرم ہوجاتا ہے اس کے بعد بدن جلتا ہے اور چہرہ سرخ ہوجاتاہے۔نبض کی رفتار تیز ہو جاتی ہے کرب و بے چینی اور قے و متلی ہوتی ہے گاہے ہذیان بھی ہوجاتا ہے ۔چند گھنٹوں بعد پسینہ آکر بخار اتر جاتا ہے۔جس کے بعد کمزوری ہوجاتی ہے۔بخار بار بار ایک دو دن کے وقفے سے ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ملیریا کی وجہ سے دوسری پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں اوربروقت اور مناسب علاج نہ ہونے سے مریض ہلاک بھی ہو سکتا ہے لہٰذا ملیریا سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات انتہائی ناگزیر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملیریا سے محفوظ رہنے اور علاج کے لیے تلسی کے تازہ پتے10گرام ،سیاہ مرچ 3گرام دونوں کوباریک پیس کر چنے برابر گولیاں بنائیں۔صبح دوپہر شام ایک ایک گولی پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
ایسی خطرناک بیماری جس سے دنیا میں ہر سال 50 کروڑ سے زائد افرادمتاثر ،10 لاکھ موت کا شکار
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں