اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزراءپرویزرشیداوراحسن اقبال نے کہاہے کہ عمران خان این اے 125میں الیکشن ٹریبونل نے خواجہ سعد رفیق پرکوئی الزام نہیں لگایاگیاہے ۔پرویزرشید نے کہاہے کہ خواجہ سعد رفیق نے قیادت سے دوبارہ الیکشن لڑنے کی درخواست کی ہے جبکہ وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے حلقے میں ٹربیونل نے منظم دھاندلی کا کوئی ذکر نہیں کیا جب کہ خواجہ سعد رفیق عوامی عدالت میں جانا چاہتے تھے تاہم حکومت نے قانونی ماہرین نے مشورے کے بعد فیصلے کو ٹربیونل میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور (ن) لیگ کے دیگر رہنماو¿ں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے حلقے میں فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے اسے جشن کے طور پر منایا اب عمران خان جہاں فیصلوں پر جشن منارہے ہیں وہیں قوم کو جواب دیں کہ انہوں نے دھرنوں میں قوم کے 6 ماہ کیوں ضائع کیے کیونہ پاکستان کوئی بنانا اسٹیٹ نہیں جہاں ڈنڈوں اور دھونس کے ذریعے اپنی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ عمرا ن خان نے پاک چائنہ اقتصادی تعاون کے بعد اب عمران خان پھرسے متحرک ہوگئے ہیں ۔عمران خان کی وجہ سے ایک بارچین کے صدرکادورہ ملتوی ہوااوراب ایک بارپھرعمران خان کوڈرہے کہ الیکشن 2018میں مسلم لیگ(ن) ایک بارپھرجیت جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کوبتادیناچاہتاہوں کہ پاکستان ایک بناناریاست نہیں ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے سعد رفیق کے حلقے میں کہیں منظم دھاندلی کا ذکر نہیں کیا، خواجہ سعد رفیق کی شدید خواہش تھی کہ وہ ٹربیونل کے فیصلے کے بعد ری الیکشن کے لیے عوامی عدالت میں جائیں تا ہم حکومت نے اپنے قانونی ماہرین سے مشورے کے بعد ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔