جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستانیوں سے پٹرول پر 37روپے 63پیسے،ڈیزل پر 52روپے 24پیسے مٹی کے تیل پر22روپے 93فی لٹر ٹیکس وصول کیا جانے لگا،سپریم کورٹ میں انکشافات جانتے ہیں صرف جولائی میں عوام کی جیبوں پر کتنا ڈاکہ ڈالا گیا؟

datetime 5  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ایس او نے رواں ماہ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں جس کے مطابق عوام صرف جولائی میں 70 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کریں گے۔دستاویزات کے مطابق پیڑول پر 37 روپے 63 پیسے فی لیٹر ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 52 روپے 24 پیسے اور مٹی کے تیل پر 22 روپے 93 پیسے فی لیٹر ٹیکسز اور ڈیوٹیز عائد ہیں۔

پی ایس او کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول پر 17 روپے 46 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 28 روپے 23 پیسے، مٹی کے تیل پر 12 روپے 74 اور لائٹ ڈیزل پر 11 روپے 76 پیسے فی لیٹر جی ایس ٹی وصول کیا جا رہا ہے۔دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ پیٹرول پر 10 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی بھی وصول کی جا رہی ہے، اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 3 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز کمیشن، او ایم سیز مارجن بھی الگ سے وصول کیا جا رہا ہے جب کہ ان لینڈ فریٹ مارجن بھی الگ سے وصول کیا جا رہا ہے اسی طرح پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کسٹمز ڈیوٹی بھی الگ سے وصول کی جا رہی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب سب چیزیں بڑھا دی جائیں تو لوگوں پر بوجھ آنا ہی ہے، پانچ روپے دے کر سفر کرنے والے سے 10 روپے لیں گے تو پہلے وہ اپنے پیٹ پر کٹ لگائے گا اور بچوں کی فیسوں پر اور پھر اپنی خوشیوں پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیٹرول کی قیمت کیسے کم ہو سکتی ہے یہ بتائیں جس پر نمائندہ ایف بی آر نے کہا کہ قیمتوں میں کمی بیشی وفاقی حکومت کی صوابدید پر ہے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ بغیر نقصان کے قیمتوں میں کتنے فیصد کمی ہوسکتی ہے جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ قیمتوں کے معاملے میں وفاقی حکومت کو آن بورڈ لینا ہوگا اور اس کے لیے کچھ وقت دے دیں۔عدالت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت 8 جولائی تک کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…