پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

چیف جسٹس کالاہور رجسٹری کے باہر سڑک پر بارش کا پانی جمع ہونے پر از خود نوٹس،جانتے ہیں شہر میں موسلا دھار بارش نے کتنے سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا؟

datetime 4  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر سڑک پر بارش کا پانی جمع ہونے پر چیف جسٹس پاکستان نے از خود نوٹس بھی لے لیا ۔واسا کے سیوریج سسٹم بہتر بنانے کے دعوے غلط ثابت ہو گئے۔ سپریم کورٹ رجسٹری میں جانے والے وکلا اور سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔واضح رہے کہ گزشتہ روزپنجاب کے دارالحکومت لاہور اور اس کے گردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نے 38سالہ ریکارڈ توڑ دیا ۔

بارش کے باعث مختلف حادثات میں 6افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ،شہر میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش نے تباہی مچادی ،سڑکیں، گلیاں تالاب میں تبدیل ہوگئیں جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ،شدید بارش کی وجہ سے لیسکو کے ساڑھے تین سو فیڈرز بھی ٹرپ کرگئے ہیں جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی کئی گھنٹوں تک معطل رہی،،لاہور ائیر پورٹ پر بیرون ملک جانے والی متعد د پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور لاہور آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور اور اس کے گردونواح میں رات گئے تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہوئی جس کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔بارش کے باعث ریواز گارڈن میں بجلی کے تاروں سے کرنٹ لگنے کے نتیجے میں ریواز گارڈن چوکی کا ڈرائیور امانت اور رضاکار شاہ زیب جاں بحق ہو گیا۔قرطبہ چوک پر موٹر سائیکل پر سوار اکبر نامی نوجوان بجلی کے تاروں سے چھو جانے جبکہ چائنہ اسکیم میں بھی کرنٹ لگنے سے ایک شہری اشتیاق جاں بحق ہوا۔دوسری جانب گمٹی بازار میں ایک جوتوں بنانے کے کارخانے کی چھت گرنے سے 2 مزدور عمر اور آفاق جاں بحق ہوئے۔

شہر میں ہونے والی طوفانی بارش کے باعث ایک ہی دن میں 50 سے زائد ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں 55 افراد زخمی ہوئے۔شدید بارشوں نے انتظامیہ کی کارکردگی کا بھی پول کھول دیا ، انتظامیہ کی نااہلی کے باعث شہر دریا کا منظر پیش کرنے لگا ، شاد باغ، بادامی باغ، لکشمی، بھاٹی، فیروزپور روڈ، جی پی او چوک، اچھرہ، شاہدرہ ، اسلام پورہ ، گڑھی شاہو ، محمد نگر ، ریلوے اسٹیشن سمیت دیگر علاقے پانی میں ڈوب گئے اور سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔

جبکہ کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ محصور ہوکر رہ گئے، انڈر پاس پانی سے بھرگئے ،گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہوگئیں، کئی مقامات پر ٹریفک جام ہوگیا،گلیاں اور سڑکیں بند ہونے سے دفاتر میں حاضری معمول سے کم رہی۔جی پی او کے قریب اورنج لائن میٹرو ٹرین کے زیر زمین حصے میں شگاف پڑ گیا ۔ گہرے شگاف میں پانی تیزی سے گرنے لگا، کسی بھی حادثے سے بچنے کیلئے مذکورہ مقامات کو ہر قسم کی ٹریفک اور آمد ورفت کیلئے بند کردیاگیا ۔

واسا حکام کے مطابق لاہور میں ہونے والی بارش نے 38سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔بارش تھمنے کے بعد بھی پانی کی سطح میں کمی نہیں آ سکی۔محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور کے علاقے لکشمی چوک میں 243ملی میٹر، مصری شاہ میں 216، پانی والا تالاب میں 210، نشتر ٹاؤن میں 187، اپرمال میں 180ملی میٹراورمغلپورہ میں 185ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جب کہ میئرلاہور کرنل(ر)مبشر نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں اب تک 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 1980 میں لاہور میں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ دوسری جانب موسلا دھار بارش سے بجلی کی ترسیل کا نظام بھی شدید متاثر ہوا اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساڑھے تین سو سے زائد فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہر کے بیشتر علاقوں میں رات سے بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی جسے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی بحال نہ کیا جاسکا۔گڑھی شاہو ،محمد نگر ، اقبال ٹاؤن ،ٹاؤن شپ ، سمن آباد، گلشن راوی ،بادامی باغ سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بارش کے دوران برقوں لائنوں پر کام نہیں کیا جا سکتا اور نہ اہلکاروں کو کھمبوں پر کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ، بارش رکنے پر بجلی کی بحالی کا کام شروع ہو گا،صارفین ہنگامی حالت میں سٹاف کا ساتھ دیں۔ایم ڈی واسا زاہد عزیز کے مطابق واسا کا عملہ رات سے نکاسی آب میں مصروف ہے، بارش رکنے کے بعد دو سے تین گھنٹے شہر سے پانی نکالنے میں لگ سکتے ہیں۔واسا کے تمام ڈسپوزل سٹیشن آپریشنل ہیں۔

عملے کی طرف سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔لاہور ائیر پورٹ پر موسم کی خرابی کے باعث پروازوں کا شیڈول شدید متاثر ہوا، بیرون ملک جانے والی متعد د پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور لاہور آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارش کا نیا اسپیل داخل ہوا ہے،جس کی وجہ سے آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مزید موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے یہ بھی بتایا ہے کہ دو روز تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…