جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

پولیو سے پاک اوقیانوسی ملک میں وائرس نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیا

datetime 27  جون‬‮  2018 |

پاپوا نیو گنی(مانیٹرنگ ڈیسک) برس قبل پولیو سے پاک قرار دیے گئے اوقیانوسی ملک پاپوا نیو گنی میں پولیو وائرس نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیا۔ عالمی ادارہ صحت نے پاپوا نیو گنی میں 18 برس بعد پولیو کی وباء دوبارہ پھیلنے کی تصدیق کردی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاپوا نیو گنی میں رواں برس اپریل میں ایک چھ سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

جس کے بعد اب اسی علاقے میں دیگر صحت مند بچوں میں بھی اس وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ پاپوا نیوگنی کے سیکریٹری صحت پاسکو کاسے کا کہنا ہے کہ ہم ملک میں پولیو کیسز سامنے آنے پر تشویش کا شکار ہیں، یہ حقیقت ہے کہ وائرس پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح دیگر بچوں کو وائرس سے بچانا ہے۔ خیال رہے کہ پاپوا نیو گنی میں 1996 سے اب تک پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا جس کے بعد 2000 میں عالمی ادارہ صحت نے اسے پولیو سے پاک ملک قرار دے دیا تھا۔ عالمی ادارہ کا صحت کا کہنا ہے کہ چونکہ پاپوا نیو گنی دنیا سے الگ تھلک ملک ہے لہٰذا وائرس کا دوسرے ممالک تک پھیلنے کا امکان کم ہے۔ خیال رہے کہ پاپوا نیو گنی اوقیانوسی ملک ہے جس نے 1975 میں آسٹریلیا سے مکمل آزادی و خودمختاری حاصل کی تھی۔ 2017 میں دنیا بھر میں پولیو کے صرف 20 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ تمام کیسز صرف دو ممالک افغانستان اور پاکستان میں سامنے آئے تھے۔ اس وقت دنیا کے صرف تین ممالک پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں پولیو وائرس موجود ہے تاہم اب اس فہرست میں پاپوا نیوگنی کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ پولیو وائرس کا کوئی علاج نہیں اور اس سے متاثرہ شخص مستقل معذوری کی جانب جاسکتا ہے۔ یہ وائرس خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو زیادہ نقصان پہنچاتا ہے، بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کی متعدد خوراک کے ذریعے اس وائرس سے بچایا جاسکتا ہے۔ پولیو وائرس کے حوالے سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ ان بیماریوں میں سے ایک ہے جس پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ وائرس صرف انسانوں کو متاثر کرتا ہے یعنی اگر دنیا کو پولیو وائرس سے پاک کرلیا جائے تو جانوروں یا کسی اور ذریعے سے اس کے پھیلنے کا خطرہ باقی نہیں رہے گا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…