بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے کیلئے بھارتی شہری کی انوکھی مہم

datetime 25  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہم میں سے اکثر لوگ معاشرے کے نادار اور بھوک و افلاس کا شکار افراد کی مدد کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں لیکن وسائل نہ ہونے یا دیگر وجوہات کی بناء پر یہ خواہش دل میں ہی رہ جاتی ہے، ایسے میں ایک بھارتی شہری نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے فلائٹس کے دوران ایئر لائنز کا بچا ہوا کھانا جمع کرنا شروع کردیا ہے، جو وہ ضرورت مندوں میں بانٹ دیتے ہیں۔

ممبئی کے رہائشی وشاب مہتامی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ کس طرح انہوں نے فلائٹس کے دوران بچ جانے والا کھانا جمع کرنا شروع کیا۔ مہتا نے لکھا، ‘میں نے اپنی پوری زندگی میں متعدد مرتبہ جہاز میں سفر کیا ہے، چاہے یہ شوقیہ ہو، کاروباری مقاصد کے لیے ہو یا تفریحی غرض سے، لیکن چند ماہ قبل ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ فلائٹس کے دوران پیش کیا جانے والا کھانا ضائع کردیا جاتا ہے یا کچرے میں پھینک دیا جاتا ہے۔’ وشاب مہتا کے مطابق ‘اس کی وجوہات کچھ یہ ہوسکتی ہیں: کچھ لوگ پہلی مرتبہ جہاز میں سفر کرنے کی بناء پر اتنے شرمیلے ہوتے ہیں کہ وہ انگریزی بولنے والے جہاز کے عملے کو جواب بھی نہیں دے سکتے، کچھ لوگوں کو جہاز کا کھانا پسند نہیں آتا، لہذا وہ تھوڑا سا کھا کر باقی چھوڑ دیتے ہیں، جبکہ کچھ کو اپنی صحت کا اتنا خیال ہوتا ہے کہ وہ جہاز میں پیش کیے گئے کھانے کو ہاتھ بھی نہیں لگاتے’۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ‘ایک دن مبمئی سے جے پور جاتے ہوئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کھانا ضائع نہیں کریں گے بلکہ وہ فلائٹ میں سے سارا کھانا جمع کرکے ضرورت مندوں کو دیں گے’۔ وشاب مہتا نے لکھا، ‘جیسے ہی عملے نے کھانا سرو کیا تو میں نے درخواست کی کہ مجھے ایک خالی بیگ دے دیا جائے تاکہ میں ذاتی طور پر بچا ہوا کھانا جمع کروں، جس پر عملے نے کہا کہ آپ اپنی نشست پر بیٹھے رہیں، جب ہم کھانے کی ٹرے واپس لینے آئیں گے تو بچا ہوا کھانا بیگ میں جمع کرلیں گے اور اس طرح فلائٹ کے اختتام پر تقریباً 70 برگر بن، 50 مکھن کی ٹکیاں اور 30 چاکلیٹس بیگ میں جمع ہوچکی تھیں’۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ جمع کیا گیا کھانا ان لوگوں میں تقسیم کیا گیا جو ایک وقت کا کھانا بھی افورڈ نہیں کرسکتے اور بھیک مانگ کر گزارا کرتے ہیں۔ وشاب مہتا نے اپنی پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کھانا ضائع ہونے سے بچائیں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کریں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…