پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

برش کے بجائے سوئی، دھاگے سے مصوری کا خواب پورا کرنے والا فنکار

datetime 24  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سلائی مشین سے تو صرف کپڑے سیے جاتے ہیں اور اگر مصوری کرنی ہو تو اس کے لیے منفرد رنگوں اور برش کی ضرورت ہر حال میں ہوتی ہے لیکن کیا سلائی مشین کے ذریعے مصوری جیسے فن پارے بنائے جاسکتے ہیں؟ جی ہاں ارون کمار بجاج نامی بھارتی فنکار سلائی مشین کے ذریعے ایسے فن پارے تخلیق کرتے ہیں، جو بالکل پینٹنگ کی طرح معلوم ہوتے ہیں۔

اور جنہیں دیکھ کر سب حیران رہ جاتے ہیں۔ آڈیٹی سینٹرل کی رپورٹ کے مطابق ارجن کو بچپن سے ہی مصوری کا شوق تھا، لیکن والد کے انتقال کے بعد گھر کی ذمہ داری ان کے کاندھوں پر آگئی اور انہیں اپنے والد کا کام سنبھالنا پڑا، جو پیشے کے اعتبار سے درزی تھے۔ لیکن ارجن نے ہار نہیں مانی اور سلائی مشین اور دھاگوں کی مدد سے ہی ایسے فن پارے بنانے شروع کردیئے، جو بالکل اصلی مصوری کا ہی کوئی شاہکار معلوم ہوتے۔ ارجن کا کہنا ہے کہ کپڑے پر بنائے گئے اسکیچ پر وہ صرف ایک ہی بار میں رنگا رنگ دھاگوں کی مدد سے کام کرتے ہیں تاکہ مصوری کا عکس بالکل حقیقی لگے۔35 سالہ فنکار نے بتایا، ‘جب میرے والد کا انتقال ہوا تو میں 16 برس کا تھا، میں نے اسکول چھوڑ دیا تھا لیکن اپنے شوق کو نہیں چھوڑا، یہی وجہ ہے کہ آج میں مصور بننے کا خواب برش کے بجائے سوئی اور دھاگے سے پورا کر رہا ہوں’۔ ارجن کی تیار کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اتنی صفائی سے اپنی مہارت کا ثبوت دیتے ہیں کہ جو دیکھتا ہے، وہ اسے مصوری ہی سمجھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…