اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیلے دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پھلوں میں سے ایک ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً ہر سال 18 ملین ٹن کیلوں کی کھپت ہوتی ہے۔ یہ پھل پوٹاشیم اور پیسٹین (فائبر کی ایک قسم) سے بھرپور ہوتا ہے اور اس کے ذریعے جسم کو میگنیشیم، وٹامن سی اور بی سکس بھی مل جاتے ہیں۔ تاہم جہاں اس کے متعدد فوائد ہیں، وہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔
یقیناً یہ صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند پھل ہے مگر ایک دن میں 2 سے زیادہ کیلے کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ایسا ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئے۔ روزانہ صرف 2 کیلے جسم پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟ اس پھل کو ایک وقت میں بہت زیادہ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، یہ نقصانات درج ذیل ہیں۔ قبض کچے کیلے کھانے سے قبض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ اس میں بہت زیادہ نشاستہ کی موجودگی ہے، جو کہ جسم کے لیے ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے، اس میں موجود فائبر پیسٹین آنتوں سے پانی اپنی جانب کھینچتا ہے، جس سے جسم پانی کی کمی کا شکار ہوکر قبض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ غذائی اجزا کا توازن بگڑنا جسم کو غذائی اجزا کے توازن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اپنے افعال بخوبی سرانجام دے سکے۔ اگر بہت زیادہ کیلے کھانا عادت بنالیں تو معدے کے لیے دیگر صحت بخش غذاﺅں کے لیے جگہ کم ہوجاتی ہے۔ یو ایس ڈی اے گائیڈلائنز کے مطابق 2 سے 3 کیلے سے زیادہ روزانہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ کیلے کے ملک شیک کا صرف 10 دن استعمال کتنا فائدہ مند؟ نظام ہاضمہ کے مسائل فائبر کی معتدل مقدار نظام ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے، تاہم بہت زیادہ مقدار میں فائبر کو جزو بدن بنانا معدے کے درد، گیس، پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح بہت زیادہ فائبر کا استعمال کیلشیئم اور آئرن کے جذب کرنے کے عمل میں بھی مداخلت کا باعث بنتا ہے۔
موٹاپا کیلے بہت زیادہ کیلوریز والا پھل ہے، اعتدال میں کھایا جائے تو یہ پھل فائدہ مند ہے، مگر 2 سے زیادہ کیلوں میں 300 سے زائد کیلوریز ہوتی ہیں، تو اس پھل کو زیادہ کھانا موٹاپے کا شکار بھی بناسکتا ہے۔ غنودگی طاری ہونا کیلوں میں ایک ایمینو ایسڈ ٹرپٹوفان پایا جاتا ہے، جو کہ اچھی نیند میں مدد دیتا ہے، تو یہ ایمینو ایسڈ ایک ہارمون سیروٹونین بننے کا عمل تیز کرتا ہے۔
جس سے غنودگی طاری ہوتی ہے، اسی طرح میگنیشم مسلز کو سکون پہنچاتا ہے، جس سے بھی غنودگی طاری ہوتی ہے۔ دانتوں کے مسائل کیلا ایک میٹھا پھل ہے، اگرچہ اس میں قدرتی مٹھاس پائی جاتی ہے مگر یہ دانتوں کی صحت کو نقصان پہنچاسکتی ہے، خاص طورپر اگر اس پھل کو بہت زیادہ مقدار میں کھایا جائے۔ اس میں موجود تیزابیت دانتوں کی سطح کو ختم کرتی ہے جس سے بھی دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔