لاہور (نیوزڈیسک) مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے انتخابات کو کالعدم قرار دیئے جانے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے وزیر اعظم نواز شریف سے رابطہ کیا جس دوران انہوں نے ٹربیونل کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی منظوری دیدی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت الیکشن ٹربیونل کے تفصیلی فیصلے کی کاپی موصول کر کے قانونی ماہرین سے مشاورت کرے گی جبکہ اعلیٰ قیادت کا اجلاس بھی طلب کیا جائیگا۔ اسی اجلاس میں پارٹی قائد وزیر اعظم نواز شریف باضابطہ طور پر فیصلہ چیلنج کرنے کی منظوری دیں گے۔ الیکشن ٹربیونل کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125سے متاثرہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق 2013ئ کے عام انتخابات میں 39ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے۔ الیکشن ٹربیونل نے مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونے والے تحریک انصاف کے حامد خان کی عذرداری پر ری پولنگ کا حکم دیاہے۔لاہور کے اہم حلقے میں 11مئی2013ئ کے عام انتخابات میںخواجہ سعد رفیق نے 1لاکھ 23ہزار416ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوارحامدخان84ہزار495ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ حامد خان نے خواجہ سعد رفیق کی جیت کودھاندلی کانتیجہ قرار دیتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کے روبروچیلنج کیاتھا۔