لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے ناراض سینئر رہنما سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے اپنے پوتے کے ہمراہ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا ۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ، جہانگیر خان ترین، عبد العلیم خان اور دیگر کے ہمراہ لاہور میں واقع سردار ذوالفقا ر علی خان کھوسہ کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کی اور انہیں ان کے پوتے کو تحریک انصاف کے پارٹی پرچم والا مفلر پہناکر ان کا خیر مقدم کیا ۔
اس موقع پر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ کے صاحبزادے سیف الدین کھوسہ جو پہلے ہی پی ٹی آئی میں ہیں وہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور خصوصاً جنوبی پنجاب کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اور ان کے پوتے کو تحریک انصاف میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار کھوسہ کا مسلم لیگ (ن) میں ایک مقام تھااور ہم ان کے مشکور ہیں ۔انہوں نے فاروق بندیال کی تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ کئی سالوں سے مسلم لیگ (ن) میں تھے لیکن جیسے ہی ہماری پارٹی میں شامل ہوئے تو شور مچ گیاکیا اور یہ (ن) لیگ کی اخلاقیات کا معیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اب اطلاعات بڑی تیزی سے ٹریول کرتی ہیں ۔عمران خان نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے ۔ دنیا میں کہیں بھی نگران حکومتیں نہیں آتیں وہاں ادارے اور الیکشن کمیشن اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ انتخابات آزاد اور شفاف ہوتے ہین لیکن ہمارے ہاں جو بھی حکومتیں آتی ہیں ان پر کسی کو اعتماد نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کے لئے ایمانداری کیساتھ ایک نام دیا لیکن عوام کا اتنا رد عمل آیا کہ وہ متنازعہ ہو گیا اب کیا ہم اسے انا کا مسئلہ بنا لیتے ۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین الیکشن ہے جس سے ملک کی تقدیدبدلے گی ۔
ہم چاہتے ہیں کہ غیر جانبدار امپائر ہو ں اور ان پرسب کو اعتماد ہو جو پوری ایمانداری سے انتخابات کرائیں کیونکہ 2013ء میں نگران حکومتیں ناکام ہو گئیں ۔ اب سب کی یہ کوشش ہونی چاہیے کہ 1970ء کے بعد یہ دوسرا الیکشن ہوجو صاف اور شفاف ہو ۔انہوں نے فاروق بندیال کی تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ کئی سالوں سے مسلم لیگ (ن) میں تھے لیکن جیسے ہی ہماری پارٹی میں شامل ہوئے تو شور مچ گیاکیا اور یہ (ن) لیگ کی اخلاقیات کا معیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اب اطلاعات بڑی تیزی سے ٹریول کرتی ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف چاہتی ہے کہ انتخابات وقت پر ہوں ۔ خیبر پختوانخواہ میں ایک مسئلہ ہے اور اسی لئے پرویز خٹک نے الیکشن کمیشن کمیشن کو خط لکھا ہے ۔خیبر پختوانخواہ کے انتخابات پہلے ہونے ہیں اور اس کے چند ماہ بعد فاٹا کے انتخابات ہوں گے جس سے 16یا17اراکین اسمبلی میں آئیں گے ۔اس وقت ہماری پانچ سے چھ اراکین کی اکثریت ہے اور جب اتنے زیادہ اراکین بعد میں آئیں گے تو اس سے حکومت غیر مستحکم ہو گی اور یہ بنیادی خدشہ ہے ۔
ہم چاہتے ہیں کہ انتخابات ایک یا دو دن بعد ہو جائیں اور اس کیلئے کوشش کر رہے ہیں تاکہ فاٹا سے آنے والے اراکین کی وجہ سے حکومت غیر مستحکم نہ ہو البتہ انتخابات بروقت ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ آج سردارصاحب اور ان کے پوتے شامل ہوئے ہیں جبکہ سیف الدین کھوسہ پہلے ہی پی ٹی آئی میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی جانب سے خواجہ محمد آصف کی نا اہلی سے متعلق فیصلے کو قبول کرتے ہیں لیکن سوچنا چاہیے کہ ایک وزیر خارجہ جو اتنی اہم پوزیشن پر ہے کیا وہ کسی دوسرے ملک کی کمپنی کا ملازم ہو سکتا ہے یہ تو مفادات کا ٹکراؤ ہے اور وہ اپنی وزارت کے بل بوتے پر اس کمپنی کو فائدہ پہنچا سکتا ۔
جدید جمہوریتوں بلکہ بھارت میں کوئی وزیر ایسا نہیں کر سکتا۔ سردارذوالفقار علی خان کھوسہ نے کہا کہ عمران خان نے خصوصی مہربانی کی کہ وہ اپنی مرکزی قیادت کے ساتھ میری رہائشگاہ پر تشریف لائے اور مجھے اعزاز بخشا ۔ انہوں نے کہا کہ میری مسلم لیگ (ن) کے ساتھ طویل وابستگی رہی لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ اب وہ مسلم لیگ نہیں رہی بلکہ (ن) لیگ بن چکی ہے ۔ جب پارٹی عروج پر تھی تب میں نے ان سے اپنی راہیں جدا کیں میں نے انہیں پستی نہیں چھوڑا بلکہ جب وہ گرے ہوئے تھے تب میں نے پارٹی کا پرچم تھام اوربلند رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ جب مشرف کی کابینہ کے لوگ ان کے وزیر بنے اور میں اشارہ سمجھ گیا کہ اب اس پارٹی میں میری جگہ نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ میں بہت سوچ سمجھ کر اوردیانتداری سے اعتماد کرتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر رہا ہوں۔تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر تنویر اسلام ،شرقپور شریف سے سابق رکن پنجاب اسمبلی علی اصغر منڈا اور قصور سے سابق ضلع ناظم حاجی مقصود صابر انصاری نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ عمران خان سے مخدوم خسرو بختیار سمیت جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے دیگر رہنماؤں نے بھی ملاقات کر کے مجموعی سیاسی صورتحال اور جنوبی پنجاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین اور دیگر بھی موجود تھے ۔