کراچی(آئی این پی ) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت سمیت 12 مفرورملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ پیر کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران را ؤ انوارکو دیگر ملزمان سمیت پیش کیا گیا۔سماعت کے آغاز پر نقیب اللہ کے والد نے درخواست کی کہ وہ ہرسماعت پر شمالی وزیر ستان سے کراچی نہیں پہنچ سکتے اس لئے اب ندیم ایڈوکیٹ اس کیس میں میری نمائندگی کریں گے۔ عدالت نے نقیب کے
والد کی استدعا منظورکرلی۔ عدالت نے علی رضا ایڈوکیٹ کی جانب سے پیروی سے انکارکے باعث نذیر بھنگوارکو وکیل استغاثہ مقرر کردیا۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان کی جانب سے ڈی ایس پی اختر جواد عدالت میں حاضر ہوئے اور کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق رپورٹ پیش کی، جس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا اورآئندہ سماعت پرتفتیشی افسرکی حاضری کو ہرصورت یقینی بنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت سمیت 12 مفرورملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔