اسلام آباد(نیوزڈیسک) الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125میں مبینہ دھاندلی کے کیس کافیصلہ سنادیاہے جس کے مطابق دھاندلی ثابت ہونے پر ٹربیونل نے الیکشن نتائج کالعدم قراردے کر دوبارہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کا حکم دیدیااور خواجہ سعد رفیق کو نااہل قراردیدیا۔ٹربیونل نے تحریک انصاف کے حامد خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کو نااہل قراردیدیا جس کے بعد اب وہ رکن اسمبلی یا وزیرریلوے ہی نہیں رہے۔ ٹربیونل کے جج نے بتایاکہ ہمارے 60پولنگ سٹیشنوں کے نتائج آئے جن میں بے ضابطگیاں پائی گئیں، پانچ پولنگ سٹیشنوں پر ایک ایک ووٹر نے چھ بار انگوٹھے لگائے ہوئے تھے۔الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کو حکم دیاکہ حلقے میں 60روز کے اندر دوبارہ انتخابات کا انعقاد کیاجائے اور اس بات کویقینی بنائے کہ آئندہ کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔حامد خان نے بتایاکہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آیاہے اور دوبارہ امیدوار کھڑاکرنے کافیصلہ مشاورت سے کریں گے۔یادرہے کہ حامد خان نے 84ہزار سے زائد ووٹ لیے اور ا±نہیں تقریبا39ہزار ووٹوں سے شکست ہوئی تھی جس کے بعد ا±نہوں نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرتے ہوئے حکمران جماعت کے خواجہ سعد رفیق کو نااہل قراردینے کی درخواست کی تھی جبکہ عام انتخابات 2013ءمیں خواجہ سعدرفیق ایک لاکھ تئیس ہزار چارسوسولہ ووٹوں سے کامیاب قرارپائے تھے۔فیصلہ سامنے آنے کے بعد خواجہ سعید رفیق کے وکلاءنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا اعلان کردیا۔