واشنگٹن(این این آئی)علی جہانگیر صدیقی امریکہ میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے 29 مئی کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔واشنگٹن میں رخصت ہونے والے پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری سے قلمدان لینے کے بعد علی جہانگیر صدیقی امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں اپنے دستاویزات جمع کرائیں گے۔واضح رہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پہلے ہی علی جہانگیر صدیقی کی امریکا میں بطور پاکستانی سفیر تصدیق کردی ہے ٗاس حوالے سے بتایا گیا کہ معروف بزنس مین جہانگیر صدیقی کے صاحبزادے علی جہانگیر صدیقی
اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے تاہم وہ اس وقت تک اہم عہدوں پر فائز افسران کا اجلاس طلب نہیں کر سکتے جب تک امریکی صدر ان کے اسناد پر دستخط نہ کریں اور اس عمل کی تکمیل میں کئی مہینے درکار ہوتے ہیں۔واشنگٹن میں سفارتی ذرائع نے بتایا کہ عبوری حکومت کے دوران علی جہانگیر صدیقی بطور سفارتکار کام کر سکتے ہیں تاہم نئی حکومت انہیں واپس بھی بلا سکتی ہے۔یاد رہے کہ علی جہانگیر صدیقی اگست 2017 سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی مقرر تھے تاہم اس وقت سے اب تک انہیں کوئی قلمدان نہیں دیا گیا تھا ٗیاد رہے کہ اعزاز احمد چوہدری کو گزشتہ برس 15 فروری کو امریکا میں پاکستان کا سفیر مقرر کیا گیا تھا۔اعزاز چوہدری دسمبر 2013 سے سیکریٹری خارجہ کے عہدے پر تعینات تھے جنہیں بعد میں امریکی سفیر تعینات کردیا گیا تھا جبکہ ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد تہمینہ جنجوعہ کو سیکریٹری خارجہ مقرر کیا گیا تھا۔دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزیرہنما ٗسینٹ میں قائدحزب اختلافات شیری رحمان نے کہا ہے کہ امریکہ میں تعینات علی جہانگیر صدیقی ایک متنازعہ شخصیت ہیں ٗنئی حکومت اقتدار میں آکر اپنا سفیر مقرر کرے گی ۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ علی جہانگیر صدیقی پراختلافات ہیں اور حکومت کے ختم ہونے میں بھی ایک ہفتہ رہ گیا ہے تو ان کو کیوں بطور سفیر بھیجا جا رہا ہے ۔شیری رحمان نے کہاکہ جب نئی حکومت آتی ہے تو وہ اپنے سفیروں کا تقرر کرتی ہے اس لئے جب ایک ایسے شخص کو امریکہ میں بطور سفیر تعینات کرکے امریکہ بھیجا جا رہا ہے جس پر پہلے تو اختلافات ہیں اور دوسرے حکومت کی مدد ختم ہونے میں صرف ایک ہفتہ رہ گیا ہے اس لئے وہ امریکہ میں کیسے خدمات سرانجام دے سکیں گے ؟ کیونکہ نئی حکومت اقتدار میں آکر اپنا سفیر مقرر کرے گی ۔