جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

پی آئی اے کا مالی بحران انتہائی سنگین صورت اختیار کر گیا،ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو کتنے بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا؟انتہائی افسوسناک تفصیلات منظر عام پر آگئیں

datetime 26  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو طیاروں کا فیول ملنا بند ہوجائے گا جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مزید فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے،

جس کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق قومی ایئرلائن کو طیاروں کی لیز کے ایک ارب روپے ادا کرنے ہیں، جب کہ فیول کمپنیوں اور اوور فلائنگ کی مد میں 4 لاکھ ڈالر یومیہ ادا ئیگی کرنا پڑتی ہے۔قومی ایئرلائن کو 13 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے کی بھی ضرورت ہے جب کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں بھی کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن نے بونس کا اعلان کیا تھا، اب ملازمین کو تین ماہ بونس کا یہ اعلان بھی پی آئی اے کے لیے اضافی مالی بوجھ کا سبب بن گیا ہے۔واضح رہے کہ ناقص حکمت عملی کے باعث دو ماہ قبل کی ایک رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ جب کہ اس سے قبل 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا۔  پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو طیاروں کا فیول ملنا بند ہوجائے گا جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مزید فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…