ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں کی بدسلوکی کی نشاندہی کرنا مشکل ہوگیا،جانتے ہیں سوشل میڈیا کے ذریعے کیسے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے ؟

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (اے این این)بھارت میں صحافیوں کیلئے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید اور اقلیتوں سے بدسلوکی کی نشاندہی کرنا دشوار ہوگیا۔بھارتی صحافی خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں، اور سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مہم چلا کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتاہے، نیویارک ٹائمز میں بھارتی صحافی کے آرٹیکل نے مودی دور میں پروان چڑھتی انتہا پسندی کو بے نقاب کردیا ۔تحقیقاتی صحافت سے وابستہ رانا ایوب نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں

بھارتی وزیراعظم مودی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے کردار پر کتاب لکھی.جس پر دیگر کئی خواتین صحافیوں کی طرح رانا ایوب کو بھی کئی سالوں سے کرداری کشی کی منظم مہم کا سامنا ہے۔سوشل میڈیا پر ان کی بیہودہ جعلی تصاویر پھیلاکر اور عصمت دری کی دھمکیوں کے ذریعے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہاہے، خود مودی اوردیگر انتہا پسند رہنما بھی مہم چلانے والے اکاونٹس کو فالو کرکے ان کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…