اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

بدین میں کشیدگی برقرار، پولیس کی جانب سے ذوالفقار مرزا کی گرفتاری موخر

datetime 4  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو زڈیسک) بدین میں کشیدگی برقرار پولیس کی جانب سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرفتاری موخر کردی گئی، گرفتار ہونا چاہتا ہوں پر آئی جی حیدرآباد یا ایس پی حیدرآباد کے ہاتھوں اگر بدین کا ایس پی آیا تو یا میری لاش اٹھے گی یا پولیس والے مرزا فارم سے اپنے ایس پی کی لاش لے کر جائیں،تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے گذشتہ روز اپنے ساتھی کی پولیس کی جانب سے گرفتاری پر احتجاج کے بعد گرفتاری میں ملوث بدین کے تاجروں کی دکانوں کو تالے لگانے اور بدین تھانے کے گھیراو¿ اور ڈی ایس پی سے تلخ کلامی کے بعد شہر میں پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال کشیدگی میں تبدیل ہوگئی جس کے بعد دونوں گروپوں کے حامیوں کی جانب سے شہر میں ہوائی فائرنگ اور توڑ پھوڑ کے واقعات ہوئے،جس کے بعد بدین شہرمیں پانچ اضلا ع تھرپارکر، حیدرآباد، ٹھٹہ، سجاول اور بدین کی پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور صورتحال کوکنٹرول کرنے کے لیئے پوزیشن سنبھال لی جس کے بعد شہر میں امن بحال ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے لوگوں کے دلوں کے اندر سے خوف کی فضا بھی کم ہوئی جس کے بعد رات گئے دیر تک پولیس شہر میں گشت کرتی رہی اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے حامیوں کو گرفتار کرتی رہی جبکہ میڈیا پر ہر وقت یہ خبریں بھی بریک کرتی رہیں کہ رات کے اندھیرے میں کسی بھی وقت مرزا فارم پر آپریشن کرکے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور وہاں پر موجود ساتھیوں کو گرفتار کیا جائے گے اس ساری صورتحال کے پیش نظر بدین شہر میں میڈیا کے مختلف چینلز کی لائیو گاڑیاں بھی گھومتی دکھائی دی لیکن کسی بھی بڑے نقصان سے بچنے کے لیئے پولیس کی جانب سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کو موخر کردیا گیا ہے جبکہ شہر میں پولیس بھی کم دکھائی دے رہی ہے اور شہرمیں دکانیں کھل گئیں ہیں اور کاروبار معمول پر آگیا ہے جبکہ ضلع بدین کے دیگر شہروں گولاڑچی، ٹنڈو باگو، تلہار، نندو شہر، کڈھن، پنگریو میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی اپیل پر ہڑتال کی گئی، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا میں خود گرفتار ہونا چاہتا ہوں اور حکومت جتنی دیر کریگی مجھے گرفتار کرنے میں اتنا نقصان اٹھائے گی ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اگر مجھے بدین کے ایس پی خالد مصطفی کورائی نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو میں اس سے مقابلہ کروں کا اور پھر یا تو میری لاش یہاں پر ہوگی یا بدین کی پولیس اپنے ایس پی لاش یہاں سے لے جائے کیوں کہ خالد مصطفی کورائی ایک کرپٹ آفیسر ہے جو ادی فریال اور آصف زرداری کے کہنے پر کام کرتا ہے ہا ں اگر ڈی آئی جی حیدرآبادرانا ثناءاللہ عباسی اور ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ مجھے فون پر بھی کہیں گے تو میں گرفتاری پیش کردوں گا کیوں کہ وہ ایماندار آفیسر ہیں۔

مزید پڑھیے:چینی چوروں نے سڑک چوری کر لی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…