اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

نقیب قتل کیس !رائو انوار کو ایسی رعایت دے دی گئی کہ سب حیران رہ گئے‎

datetime 18  مئی‬‮  2018

کراچی (این این آئی) نقیب قتل کیس کے 11 ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ مرتب، راو انوار کرمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں رجسٹرڈ نہیں، پولیس حکام نے ایک دوسرے پر ذمے داری ڈال دی۔نقیب محسود قتل کیس میں گرفتار ڈی ایس پی سمیت 11 ملزمان کو تو سندھ پولیس کے کرمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے لیکن سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار احمد کی سی آر او میں ابھی تک رجسٹریشن نہیں کی گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق سندھ میں جرائم پیشہ افراد کا ریکارڈ مرتب کرنے کیلئے کرمنل ریکارڈ آفس کا قیام 1964 میں عمل آیا لیکن باقاعدہ ریکارڈ رکھنے کا عمل سال 1972 کے بعد شروع کیا گیا تھا۔سی آر او میں مقدمات کے تحت گرفتار ملزمان کی تصاویر، فنگر پرنٹس اور دیگر تفصیلات مشتمل کی جاتی ہیں پولیس ذرائع کے مطابق جیب تراشی جیسا معمولی جرم ہی کیوں نہ ہو کسی بھی الزام کے تحت درج مقدمے میں گرفتار کسی بھی ملزم خواہ وہ سیاسی لیڈر، حکومتی عہدیدار، وزیر، مشیر یا سرکاری افسر ہی کیوں نہ ہو کو سی آر او میں شامل کیا جانا اہم قانونی تقاضا ہے۔راو انوار احمد کے معاملے میں پولیس نے ایسے تمام قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھا اور ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے سے گرفتار اس وی آئی پی ملزم کو ابھی تک کرمنل ریکارڈ آفس یا حال ہی میں سندھ پنجاب کے مشترکہ کرمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں رجسٹرڈ نہیں کیا گیا ہے۔اسی مقدمے میں گرفتار ڈی ایس پی قمر احمد شیخ کو سی آر ایم ایس نمبر 60678 جاری کیا گیا ہے، اسی طرح سب انسپکٹر محمد یاسین کو 59279، اے ایس آئی سپرد حسین 59277، اللہ یار 59287، ہیڈ کانسٹیبلز شکیل فیروز 64797، خضر حیات 59279، محمد اقبال 59283، کانسٹبلز غلام نازک 60194، شفیق احمد 60195، عبدالعلی 60189 اور ارشد علی کو نمبر 59291 رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ نقیب قتل کیس میں سابق ایس ایس پی راو انوار سمیت 12 ملزمان گرفتار جبکہ 13 فرار ہیں۔ اس حوالے سے ایس پی انوسٹی گیشن ملیر عابد قائم خانی نے بتایا کہ

جب تک تفتیش ان کے پاس تھی اس وقت تک گرفتار 10 ملزمان کی سی آر ایم ایس میں فوری طور پر رجسٹریشن کرادی تھی۔راو انوار کو گرفتاری کے بعد کراچی منتقل کرتے ہی کسٹڈی اور مقدمہ کی تفتیش ایس ایس پی سینٹرل ڈاکٹر رضوان کے سپرد کردی تھی۔ جبکہ اس حوالے سے ڈاکٹر رضوان خان کا کہنا ہے کہ راو انوار کا ریمانڈ سابق تفتیشی افسر ایس پی عابد قائم خانی اور ایس ایس پی ملیر عدیل چانڈیو کی ٹیم نے لیا تھا انہیں راو انوار کی کسٹڈی کئی دن بعد دی گئی۔انہوں نے کہا کہ کرمنلز ریکارڈ آفس کیلئے ڈیٹا جیل میں لیا جاسکتا ہے۔ یہ اہم پوائنٹ سامنے آنے پر حکومت اگر چاہے تو جیل میں بھی راو انوار کی کرمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں رجسٹریشن کی جاسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…