اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم و قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف کی طرف سے ممبئی حملوں کے متعلق متنازعہ بیان پر ابھی تک ردعمل آ رہا ہے، معروف کالم نگار و سینئر صحافی ہارون الرشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نواز شریف کے اس بیان کا ذمہ دار راحیل شریف کی ’’عنایتوں‘‘ کو قرار دیا ہے۔ سینئر صحافی نے لکھا کہ ’’کیا جنرل راحیل شریف بھی ملک سے بے وفائی کا مرتکب نہیں ہوا، جانتے بوجھتے اس نے نواز شریف اور
مریم نواز کو ڈان لیکس کی تحقیقات سے الگ کر دیا۔ واضح رہے کہ ڈان لیکس کے معاملے پر اس وقت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید، سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن سیکرٹری راؤ تحسین کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا لیکن ڈان لیکس کے اصل ذمہ دار کا آج تک پتہ نہیں چل سکا۔ سینئر صحافی ہارون الرشید کے ٹویٹ پر مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں، ایک ٹوئٹر صارف عبدالقیوم نے سوال کیا کہ راحیل شریف کو کون پوچھے گا؟ ایک اور صارف حمزہ گلزار نے کہا کہ راحیل شریف کے پاس صرف اور صرف یہ حل تھا کہ وہ ملک میں مارشل لا لگاتا اور نواز شریف کو گرفتار کرلیتا کیونکہ اس کے پاس وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا اور اگر وہ ایسا کر لیتا تو پھر آگے کیا ہوتا۔ ایک اور صارف وقاص رانا نے اپنے ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ اگر راحیل شریف کے پاس نواز شریف کو ڈان لیکس میں گرفتار کرنے کا اختیار نہیں تھا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں کھلی آزادی دے دی جائے، ڈان لیکس بہت ہی حساس معاملہ تھا اور آرمی چیف کی ذمہ داری تھی کہ وہ ملک بچانے کے لیے ایسے غداروں کو برباد کر دیتا،
خواہ اس کام کے لیے انہیں مارشل لا لگانا پڑتا، عدالتوں کا سہارا لینا پڑتا یا جو بھی طریقہ اپنایا جاتا۔ ایک اور صارف مسعود خان نے اپنے پیغام میں لکھا کہ جناب ہارون الرشید اب تو سب کچھ عیاں ہو گیا کہ موصوف جنرل صاحب کی عنایتوں کی وجہ سے آج قوم کو یہ دن دیکھنا پڑ رہے ہیں۔ ہارون الرشید کی اس ٹویٹ کے جواب میں ایک صارف لائبہ تابش نے جنرل (ر) راحیل شریف کے بیٹے پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کر دیا۔سینئر صحافی کے ٹویٹ پیغام پر ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔