اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کی پیشی کے موقع پر بجلی چلی گئی۔ پورے ملک میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن رہا۔ عدالت میں ایمرجنسی لائٹس کے ذریعے نیب ریفرنس کی سماعت کی گئی، بجلی بند ہونے کی وجہ سے میاں نواز شریف کو کمرہ عدالت میں حبس، گرمی اور اندھیرا ستانے لگا، میاں نوازشریف نے میڈیا کے نمائندوں سے پوچھا کہ اس قدر اندھیرا کیوں ہے،
جس کے جواب میں صحافیوں نے کہا کہ آپ کے آتے ہی بجلی چلی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی احتساب عدالت میں سکیورٹی پر مامور اہلکار نے بات ماننے سے انکار کر دیا، ملک بھر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی بدولت عدالت میں شدید حبس اور گرمی تھی، اس موقع پر میاں نواز شریف یہ گرمی برداشت نہ کر سکے اور انہوں نے سکیورٹی پر مامور ایک شخص کو اپنے پاس بلا کر اسے کھڑکیاں کھولنے اور پردے ہٹانے کا کہا تاکہ عدالت کے اندر تازہ ہوا آ سکے، جس کے جواب میں اس نے کہا کہ سوری سر میں ایسا نہیں کر سکتا۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اپنی نشست پر بار بار پہلو بدلتے رہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک جب عدالت میں آئے تو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے انہیں نوٹ شدہ کاغذات دیے اور ضروری ہدایات بھی دیں کاغذات کو انہوں نے اپنی جیب میں ڈال لیا۔ جب مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز العزیزیہ ریفرنس میں پیشی کے بعد عدالت سے جانے لگے تو اس موقع پر ایک صحافی نے سابق وزیراعظم سے سوال کیا کہ کیا شہباز شریف آپ کے ساتھ ہیں، جس کے جواب میں میاں نواز شریف خاموش رہے اور کوئی جواب نہیں دیا لیکن اس کا جواب مریم نواز نے دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبار شریف ہمارے ساتھ ہیں۔ یاد رہے کہ نواز شریف کے ممبئی حملوں کے بارے متنازعہ بیان کی وجہ سے لیگی رہنماؤں میں شدید تحفظات ہیں اور ایک طرف ن لیگ کی شدید تنقید کا سامنا ہے تو دوسری جانب اس کے بعض رہنما ن لیگ کو چھوڑنے کے لیے غور کر رہے ہیں۔