اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سرکاری ٹی وی (پی ٹی وی) میں اقرباء پروری ، افسرشاہی اور خواتین ملازمین سے جنسی ہراسیت سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے ہیومن رائٹس سیل میں درخواست دائر کردی گئی ہے ۔درخواست گزار نادیہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کو جنسی ہراساں کرنے کے بعد جب آواز بلند کی گئی تو پی ٹی وی کے متعدد سینئر افسران نے ملزمان کا دفاع کرتے ہوئے انہیں نوکری سے برخاست کردیا
جس پر انہوں نے وفاقی محتسب برائے خواتین سے رجوع کیا تو وفاقی محتسب نے نامزد ملازمین کی سروس ضبط اور دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا جس پر ملزمان نے اپیل کے لئے ایوان صدر سے رابطہ کیا تو ایوان صدر نے وفاقی محتسب کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر مبینہ ملزمان کو باعزت بری کردیا۔نادیہ نے انصاف نہ ملنے پر سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ سرکاری ٹی وی میں بااثر افراد کے ٹولے نے خواتین کا نوکری کرنا محال بنا رکھا ہے جس میں انہوں نے اسامہ ظفر ، سیف اظہر ، ڈاکٹر نعمان نیاز، فرخندہ شاہین ، مرتضیٰ آصف ، افضل چوہدری ، وسیم ضیاء الرحمن ، مقبول شاہ ، منور کنول ، مسعود عبدالرشید اورسعید اطہر کے خلاف الزام لگایا ہے کہ ان لوگوں نے ان کو نوکری سے برخاست کرتے ہوئے ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو تحفظ دے کر ملزمان کو بچانے کی سرتوڑ کوشش کی ہے ۔ سرکاری ٹی وی (پی ٹی وی) میں اقرباء پروری ، افسرشاہی اور خواتین ملازمین سے جنسی ہراسیت سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے ہیومن رائٹس سیل میں درخواست دائر کردی گئی ہے ۔درخواست گزار نادیہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کو جنسی ہراساں کرنے کے بعد جب آواز بلند کی گئی تو پی ٹی وی کے متعدد سینئر افسران نے ملزمان کا دفاع کرتے ہوئے انہیں نوکری سے برخاست کردیا جس پر انہوں نے وفاقی محتسب برائے خواتین سے رجوع کیا