دمشق(این این آئی)شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں واقع علاقے میں داعش کے جنگجوؤں کے ایک جوابی حملے میں 30 سے زیادہ اسدی فوجی ہلاک ہوگئے ۔شامی فوج اپنے اتحادیوں کی مدد سے گذشتہ کئی روز سے دمشق کے جنوب میں واقع فلسطینی مہاجرین کے کیمپ الیرموک اور ایک علاقے الحجر الاسود میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف جنگ آزما ہے اور وہاں سے ان کا قبضہ ختم کرانے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کررہی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بتایاکہ گذشتہ ہفتے شامی فوج ان دونوں علاقوں کو آپس میں ملانے والی شاہراہ کو کاٹنے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن داعش کے جنگجو جوابی حملہ کر کے اس کو دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہوگئے ۔رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمان ایک بیان میں کہا کہ داعش کے جنگجو مارو اور بھاگ جاؤ طرز کی کارروائیاں کررہے ہیں اور اس دوران میں انھوں نے 30 شامی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ شامی رجیم کی پیش قدمی سست روی کا شکار ہے ،سرکاری فوجیوں نے بعض ٹھکانوں اور عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے لیکن ہفتے کے روز کے بعد سے انھوں نے کوئی تزویراتی پیش قدمی نہیں کی ہے۔اس وقت شامی فوجیوں کا حجر الاسود کے 60 فی صد حصے پر کنٹرول ہے جبکہ داعش کا الیرموک کیمپ کے 80 فی صد سے زیادہ حصے پر کنٹرول ہے۔رامی عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ شامی فوج ان دونوں جگہوں پر داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے اور توپ خانے سے گولہ باری کررہی ہے۔شامی فوج نے دمشق کے نواح میں واقع مشرقی الغوطہ کے علاقے کو مفتوح بنانے کے بعد داعش کے خلاف اپریل کے وسط میں یہ محاذ کھولا تھا۔اس کے بعد سے لڑائی میں ڈیڑھ سو سے زیادہ شامی فوجی اور داعش کے 120 جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔ان کے علاوہ 47 شہری بھی اس لڑائی کی نذر ہو گئے ہیں۔