کراچی (نیوزڈیسک)کراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر را ﺅانوار کے قافلے پر حملہ،جوابی کارروائی میں حملہ فرارہوگئے تاہم تعاقب کرکے5حملہ آورزکو ہلاک کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار بن قاسم پولیس اسٹیشن سے قائد آباد پولیس اسٹیشن کی جانب روانہ ہوئے جہاں سفید کار میں سوار ملزمان نے ان کا تعاقب کیا اور لنک روڈ کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکا تاہم ایس ایس پی راﺅ انوار بکتر بند گاڑی میں سوار تھے جس کے باعث وہ مکمل طور پر محفوظ رہے۔ایس ایس پی کے قافلے پر حملے کے بعد ان کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے ملزمان پر جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور لنک روڈ کی جانب فرار ہوگئے ۔حملے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا جس نے لنک روڈ کے اطراف سرچ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران موٹرسائیکل پر سوار5حملہ آور مارے گئے۔ حملہ آوروں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سے بتایا جاتا ہے۔سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے لنک روڈ پر دونوں اطراف سے فائرنگ کی لیکن پورا اسکواڈ محفوظ رہا۔ حملے کے بعد مزید نفری طلب کی گئی اور لنک روڈ کے اطراف سرچ آپریشن کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ لنک روڈ کی طرف کچھ حملہ آوروں کو موٹرسائیکل پر فرار ہوتے دیکھا گیا جس پر ان کا تعاقب کیا گیا۔ تعاقب کے بعد 5 حملہ آور مارے گئے۔ حملہ آوروں کا تعلق کالعدم تنظیم سے لگتا ہے۔راﺅ انوار نے کہاکہ ان پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ ڈی ایس پی عبدالفتح محمد پر حملے کی جگہ معائنہ کرنے جا رہے تھے۔ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے مارے جانے والا ایک حملہ آور حلیے سے کالعدم تحریک طالبان کا کارندہ لگتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایس ایس پی را ﺅانوار نے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا جس میں انہوں نے دہشت گردوں کا تعلق ایم کیوایم سے ظاہر کرتے ہوئے ان کے بھارتی ایجنسی را سے تربیت یافتہ ہونے کا دعوی کیا تھا۔