اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت سے اپیل کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ،بھارت جموں کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرے اور پاکستان آزاد کشمیر سے پاک فوج کی انخلاءکو یقینی بنائے گا،وادی میں بھارتی فوج طاقت کے زور پر قتل و غارت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بڑے اجتماعی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید علی گیلانی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون بھارت اور پاکستان پر دباﺅ ڈالے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں 18 قراردادیںموجود ہیں اوران قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے عوام کو حق خود اداریت دلانا انکی ذمہ داری ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اگر بھارت کشمیر کوایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرے گا تو پاکستان بھی آزاد کشمیر سے اپنی فوج نکال لے گا اور یہ ہماری ذمہ داری ہوگی، بھارت طاقت کے نشے میں ہمارے سروں پر سوار ہوکر مونگ دل رہا ہے۔ ریاست میں فورسز کی بندوق کی نوک پر قتل غارت گری کی جارہی ہے اور عصمتیں اور بستیاں اجاڑی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ریاستی باشندوں کو اسناد فراہم کرکے جموں و کشمیر کو ایک ہندو اسٹیٹ بنانے کی سازش کی جارہی ہے اور ریاست کے مسلمانوں کو تبدیل مذہب اور ریاست بدر یا قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ انہوںنے جلسے سے میں شامل تمام لوگوں سے وعدہ لیاکہ وہ ہر قیمت پر اقلیتی فرقے کا پورا خیال رکھیں گے جو ہمارے انسانی رشتے کے بھائی ہیںاور یہ اسلام اور قرآن سکھاتا ہے۔
مزید پڑھئے:دنیا کی سرد ترین بستیاں
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی ،بی جے پی حکومت انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے کہا ہم سیاحت کے خلاف نہیں ہیں اور نہ رہیں گے لیکن دیوس نامی پروگرام ہمیں تسلیم نہیں یہ تہذیبی یلغار ہے۔سید علی گیلانی نے وادی میں کھلے عام شراب پر فوری پابندی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ سیاحوں کے لئے کھلے عام فروخت کر کے یہاں نوجوان نسل کو برباد کیا جارہا ہے۔