منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

ریڈیو پاکستان انتظامیہ کا کارنامہ ، تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے پر بوگس سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کرانے کیلئے وزارت اطلاعات کو بھیج دیا، سپریم کورٹ کے احکامات نظرانداز

datetime 29  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے باوجود ریڈیو پاکستان انتظامیہ نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے پر بوگس سرٹیفیکیٹ عدالت میں جمع کرانے کیلئے وزارت اطلاعات کو بھیج د یا ۔ ریڈیو پاکستان ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیلی ویجز ، کنٹریکٹ اور ریگولر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے متعلقہ وزارت کو خط لکھا جس پر وزارت نے لیٹر نمبر849/2018 مورخہ 27-4-2018 کو ایک خط کے ذریعے ریڈیو

پاکستان انتظامیہ کو آگاہ کیا کہ وہ فی الفور یکم مئی سے پہلے تمام تر ملازمین کی تنخواہیں ادا کرکے مذکورہ عدالت کو آگاہ کریں جبکہ دوسرا لیٹر وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے اسی روز جاری کیا گیا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد ایک سرٹیفکیٹ بنا کر دیا جائے جس پر ڈائریکٹر فنانس نے ڈائریکٹر جنرل سے مشاورت کے بعد ایک بوگس سرٹیفیکیٹ تیارکرکے وزارت کو بھجوایا تاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرایا جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈیو پاکستان کے 977ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں جبکہ 2700 ملازمین مستقل بنیادوں پر کام کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں ہزاروں پنشنرز بھی موجود ہیں جن کی پنشن ہر ماہ ان کے اکاؤنٹس میں بھیجی جاتی تھی تاہم ریڈیو پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل اور فنانس ڈائریکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے جعلی سرٹیفیکیٹ عدالت میں جمع کراکے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے ڈائریکٹر فنانس احسن رضا نقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال موصول نہیں کی جبکہ دوسری جانب ریڈیو پاکستان یونین کے جنرل سیکرٹری اعجاز احمد سے موقف کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تنخواہوں کی ادائیگی اب تک نہیں ہوئی ہے اور جو حالات نظر آرہے ہیں آئندہ کئی روز تک مزید تنخواہیں ادا نہیں کی جائینگی ۔جعلی سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے حوالے سے سوال پرانہوں نے بتایا کہ یہ بات ان کے علم میں آئی ہے تاہم تنخواہوں کی ادائیگی جب نہیں کی گئی تو سرٹیفیکیٹ خود بخود جعلی ثابت ہو گا اوراس حوالے سے عدالت کو مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔



کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…