اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین قائمہ کمیٹی قاسم نون نے تلخ کلامی پر وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل کو اجلاس سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی گارڈز کو طلب کرلیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و تحریک استحقاق کا اجلاس قاسم نون کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد، آئی جی سندھ، خیبرپختوانخوا اور بلوچستان پولیس حکام بھی شریک ہوئے-
اجلاس میں ارکانِ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی سے متعلق تحریک کا جائزہ لیا گیا۔ سلمان بلوچ کے خلاف اعجاز جکھرانی کی تحریک استحقاق بھی ایجنڈے میں شامل تھی جبکہ وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل نے سابق ڈی سی اور فیصل آباد کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرارکھی تھی۔قاسم نون نے رانا افضل کی تحریک استحقاق پر رانا افضل سے کہا ہے کہ سابق ڈی سی او فیصل آباد آپ سے معافی مانگنے کو تیار ہیں۔ رانا افضل نے جواب دیا کہ معافی مانگنا قانونی نکتہ نہیں، قاسم نون نے کہا کہ میں معاملہ نمٹا رہا ہوں، بس آپ خاموش ہوجائیں میں لوگوں کو ٹانگ نہیں سکتا۔وزیرِمملکت نے قاسم نون سے کہا کہ آپ لوٹے ہیں، مجھے آپ کے ساتھ بیٹھنا ہی نہیں چاہئے تھا، آپ نے اپنے کردار کو مزید داغدار کردیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی اور وزیرمملکت کی تلخ کلامی جھڑپ تک جاپہنچی جس پر قاسم نون نے سیکیورٹی کو طلب کرلیا اور اجلاس سے باہر نکالنے کا حکم دیدیا جس پر وزیرمملکت رانا افضل کمیٹی چیئرمین کمیٹی کے خلاف باتیں کرتے ہوئے کمرے سے باہر چلے گئے ۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی قاسم نون نے تلخ کلامی پر وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل کو اجلاس سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی گارڈز کو طلب کرلیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و تحریک استحقاق کا اجلاس قاسم نون کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد، آئی جی سندھ، خیبرپختوانخوا اور بلوچستان پولیس حکام بھی شریک ہوئے- اجلاس میں ارکانِ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی سے متعلق تحریک کا جائزہ لیا گیا۔