لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے صاف پانی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کے فراڈ میں مبینہ ملوث 4ملزمان کو گرفتار کرلیا ،نیب حکام چاروں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج ( بدھ ) احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے۔ترجمان کے مطابق نیب لاہور صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں مبینہ مالی بدعنوانی پر باقاعدہ تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے،
مذکورہ کرپشن کیس میں مالی غبن کے حوالے سے موصول اہم شواہد کی بنیاد پر نیب لاہور کی بڑی پیش رفت ،کروڑوں روپے کے فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث 4 ملزمان گرفتار کیا گیا ہے جن میں ملزم ناصر قادر بھدل،ملزم ڈاکٹر ظہیر الدین،ملزم محمد سلیم اور ملزم محمد مسعود اختر شامل ہیں ۔ ترجمان نیب کے مطابق ملزم ناصر قادر بھدل صاف پانی کمپنی میں بطور چیف پروکیورمنٹ آفیسر تعینات رہا،ملزم ڈاکٹر ظہیر الدین چیف ٹیکنیکل آفیسر صاف پانی کمپنی تعینات رہا ،ایسوسی ایٹڈ کنسلٹنٹ انجینئر ملزم محمد سلیم اختر صاف پانی کمپنی کیساتھ پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ سپیشلسٹ منسلک رہا جبکہ ملزم محمد مسعود اختر مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس بی پمپس صاف پانی کمپنی میں بطور کنٹریکٹر منسلک رہا۔ ملزمان کی آپس کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا،ملزمان نے بھاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں116 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے، ملزمان کی جانب سے پلانٹس کی نصبی کے حوالے سے کاغذات میں قیمتوں کا غلط تعین و انداج کیا گیا اورحکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا،تمام ملزمان کو الزامات کے دفاع کا مکمل موقع فراہم کیا،ملزمان کی گرفتاری اہم شواہد کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی ۔ ترجمان کے مطابق نیب حکام چاروں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج ( بدھ ) احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے اور دوران ریمانڈ تحقیقات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔