لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں گرفتار سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی احمد چیمہ سمیت چاروں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 26 اپریل تک مزید توسیع کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے حوالے کر دیا ۔ نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ ، نجی کمپنی کے کنٹریکٹر شاہد شفیق ، بلال قدوائی اور اسرار سعید کو انتہائی سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ۔
نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں مزید پیشرفت ہوئی ہے اور احمد چیمہ کے مزید اثاثے بھی سامنے آئے ہیں جس کی تفتیش کرنی ہے جبکہ ملزم شاہد شفیق دوران تفتیش ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے ۔ لہٰذا ملزمان کا 15روز کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے بتایا گیا کہ دوران تفتیش احمد چیمہ کے مزید اثاثے بھی سامنے آئے ہیں جس پر اثاثے بنانے کا ایک نیا کیس بھی بنایا گیا ہے جس میں تفتیش کے لئے ریمانڈ دیا جائے۔احمد چیمہ کے وکیل نے مزید ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً دو ماہ گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی چیز سامنے نہیں آئی ،نیب کی جانب سے صرف چھوٹی موٹی چیزیں نکال کر ریمانڈ مانگا جا رہا ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ مزید ریمانڈ نہ دیا جائے ۔وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد احمد چیمہ نے بھی استدعا کی کہ مزید ریمانڈ نہ دیا جائے کیونکہ 57روز سے نیب کی تحویل میں ہوں اور مجھے ذہنی دباؤ میں رکھا ہوا ہے ،جو کچھ بھی مانگا گیا وہ فراہم کر دیا لیکن اس کے باوجود نیا کیس نکال کر میری پوری فیملی کو تنگ کیا جا رہا ہے ۔احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں چاروں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کرتے ہوئے نیب کو 26اپریل تک جسمانی ریمانڈ دیدیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی احد چیمہ کے خلاف لیپ ٹاپ اسکیم سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کی اراضی میں خرد برد کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ اب تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب نے احد چیمہ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھاتے ہوئے ان کی بطور سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن لیپ ٹاپ اسکیم سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ احد چیمہ کے خلاف لیپ ٹاپس مہنگے داموں خریدنے کا الزام ہے، نیب لاہور نے الزامات کی تصدیق کے لیے متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا جس میں احد چیمہ کے دور میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔