ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر اب یہ کام کیا تو پھر تیار رہنا۔۔حکومت نے نوازشریف کیخلاف احتساب عدالت میں کیس سننے والے جج محمد بشیر کو گھر خالی کرنے کا کہا تو اعلیٰ عدلیہ نے کیا کردیا؟نوٹس دینے والے افسروں کو لینے کے دینے پڑگئے

datetime 17  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ججز سے سرکاری رہائش گاہیں خالی کروانے سے روک دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں ماتحت عدلیہ کے ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 33 ججز کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت عالیہ نے وزارت ہائوسنگ کا 28 مارچ کا نوٹیفیکیشن معطل کرتے ہوئے حکم دیا کہ

آئندہ سماعت تک رہائش گاہیں واپس نہیں لی جاسکتیں۔واضح رہے کہ 2008 میں وزارت ہاؤسنگ نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کے ججز کو سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کی تھیں جبکہ اب ان ججز سے رہائش گاہیں خالی کروانے کیلئے انہیں نوٹس بھیجا گیا تھا۔سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ وفاقی وزیر اور سیکرٹری ہائوسنگ اینڈ ورکس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، وزارت ہائوسنگ کا ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت نے وزیر ہاؤسنگ، سیکریٹری ہاؤسنگ اور اسٹیٹ افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ججز قانون کے تحت سرکاری رہائشیں رکھنے کے اہل ہیں.کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی. خیال رہے کہ حکومت نے ماتحت عدالت کے جن ججز کو رہائش گاہیں خالی کرنے کیلئے نوٹس بھیجا تھا ان میں نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند بھیک شامل ہیں۔سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ وفاقی وزیر اور سیکرٹری ہائوسنگ اینڈ ورکس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، وزارت ہائوسنگ کا ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت نے وزیر ہاؤسنگ، سیکریٹری ہاؤسنگ اور اسٹیٹ افسر کو

نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ججز قانون کے تحت سرکاری رہائشیں رکھنے کے اہل ہیں.کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی. خیال رہے کہ حکومت نے ماتحت عدالت کے جن ججز کو رہائش گاہیں خالی کرنے کیلئے نوٹس بھیجا تھا ان میں نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند بھیک شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…