کراچی(این این آئی)نقیب اللہ قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے نئی حکمت عمل کے تحت مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر رائوانوار کو وعدہ معاف گواہ بننے کی صورت میں نرمی کی پیشکش کی ہے۔نقیب اللہ سمیت 4افراد کے قتل کے ہائی پروفائل مقدمے میں مفرور ملزمان کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے تفتیشی ٹیم نے نئی حکمت عمل کے تحت مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار اور اس کی شوٹر ٹیم کے مفرور ملزمان کو علیحدہ علیحدہ پیشکش کرکے مقدمے کی تفتیش جلد ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
جس کے تحت رائوانوار اور شوٹر ٹیم کو وعدہ معاف گواہ بننے کی صورت میں نرمی کی پیشکش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اس پیشکش کے نتائج کے بعد تفتیشی ٹیم کو امید جاگی ہے کہ رائو انوارکے مفرور سائوتھی بھی گرفتاری پیش کردیںگے اور اگلے چند روز میں کیس کی تفتیش مکمل ہوسکتی ہے۔ جے آئی ٹی میں شامل اہم رکن نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتا یا کہ رائو انوار والے مقدمے میں تفتیش آخری مراحل میں ہے اور جلد ہی تفتیش کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، رائو انوار کے مفرور سائوتھی بھی چند روز میں گرفتار کرلیے جائیںگے اور ان کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیںگے۔ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم کے افسران نے گرفتار ملزم سابق ایس ایس پی رائوانوار کو مقدمے میں وعدہ معاف گواہ بنے کی صورت میں نرمی کی پیشکش کی ہے اور انھیں یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ وہ اگر نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل میں تفتیشی ٹیم سے تعاون کریں اور مفرور شوٹر ٹیم سابق ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت، سابق ایس ایچ او سہراب گوٹھ شعیب شوٹر ، چوکی انچارج اکبر ملاح ، فیصل سمیت 5مرکزی کردار کے خفیہ ٹھکانوں کی نشاندہی اور انھیں گرفتار کرانے میں مدد کریں۔ذرائع کے مطابق اس پیشکش پر ملزم رائوانوار نے تفتیشی ٹیم سے مہلت مانگی ہے کہ وہ اپنے قانونی مشیر سے مشورہ کرنے کے بعد جواب دیں گے۔