جمعہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2024 

برطانیہ میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں

datetime 1  مئی‬‮  2015
(L-R) Ed Miliband the leader of the Labour Party, Leanne Wood the leader of Plaid Cymru, Nicola Sturgeon the leader of the SNP and David Cameron the leader of the Conservative Party and Britain's current prime minister take part in the leaders televised election debate at Media City in Salford in Northern England, in this April 2, 2015 handout picture provided by ITV. REUTERS/Ken McKay/ITV/Handout via Reuters
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں 7مئی کو ہونے والے انتخابات کے لیے سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں۔ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے انتخابی مہم کا آخری ٹی وی مباحثہ جیت لیا۔ برطانیہ میں 7مئی کو ہونے والے انتخابات سے پہلے ا?خری ٹی وی مباحثہ لیڈز میں ہوا، جس میں برطانیہ کی 3بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے حصہ لیا۔ انتخابی مہم کے سروے پولز کے مطابق یہ مقابلہ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما اور موجودہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے جیت لیا۔ 44فیصد ناظرین کے مطابق ڈیوڈ کیمرون نے بحث کے دوران بہترین جوابات دیے۔ مباحثے میں لیبرپارٹی کے رہنما ایڈ ملی بینڈ اور لبرل ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما نک کلیگ نے شرکت کی۔ برطانوی دارالعلوم میں برتری کے لیے 650میں سے کم از کم 326نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ رائے عامہ کے مختلف جائزوں کے مطابق انتخابات میں سخت مقابلے کا امکان ہے اور کوئی بھی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی۔ جس کے باعث اتحادی حکومت بننے کا امکان ہے۔ ادھر برطانیہ کے عام انتخابات میں یوں تو ہر ووٹر کی اہمیت ہے، مگر کئی حلقوں میں مائیگرینٹ کمیونیٹیز کی بڑی تعداد ہونے کے سبب مائیگرینٹس ہی فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ برطانیہ میں جنوب ایشیائی کمیونٹی سمیت مختلف مائیگرینٹس کے ووٹ کی اہمیت ہربار ماضی سے زیادہ بڑھ جاتی ہے اور کئی اہم حلقوں میں انکی نمایاں تعداد ہی امیدوار کی جیت میں فیصلہ کن ہوگی۔ سروے کے مطابق ہر10 میں سے ایک ووٹرکی جائے پیدائش برطانیہ نہیں اور ایسے ووٹرز کی مجموعی تعداد 40لاکھ ہے۔ جن میں سے زیادہ ترکا تعلق بھارت، پاکستان اور بنگلادیش سے ہے سروے کے مطابق نہ صرف لندن کی2 اہم بلکہ برطانیہ بھر میں 70نشستوں کا فیصلہ مائیگرینٹس کی مرضی سے ہوگا اور مائیگرینٹس ان پارٹیوں کو ووٹ دیں گے، جو امیگریشن کے معاملے پر نرم موقف کے حامی ہیں۔



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…