لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے نیب آرڈیننس 1999ء کوکالعدم قرار دینے کی درخواست پر وفاقی حکومت اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو معاونت کے لئے طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے دوران سماعت موقف اپنایا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے صدراتی آرڈیننس کے تحت احتساب کے لیے نیب کا ادارہ قائم کیا،پرویز مشرف نے آئین کو معطل کر کے پی سی او کے تحت نظام
حکومت چلائی،اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے مشرف کے اقدامات کو آئینی حیثیت دی گی،صدر یا گورنر کا جاری کردہ آرڈیننس چار ماہ کے بعد غیر موثر ہو جاتا ہے اس لئیپرویز مشرف کے دور میں جاری کیا گیا نیب آرڈیننس غیر موثر ہو چکا ہے ۔غیر موثر آرڈیننس کے باوجود نیب کی جانب سے لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے ۔استدعا ہے کہ نیب کی جانب سے جاری تمام کیسز اور انکوائری پر حکم امتناعی جاری کیا جائے جبکہ نیب آرڈیننس کو آئینی حیثیت نہ ہونے کی بنا ء پر کالعدم قرار دیا جائے۔