لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے نااہلی کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ تاحیات نااہل ہونے والوں کو اب استغفار کرناچاہیے ۔ سپریم کورٹ پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں کو بھی طلب کرے اور بنکوں کو لوٹنے ، قرضے معاف کروانے اور دبئی و لندن لیکس والوں سے کوئی رعایت نہ کی جائے ۔
نیب کے پاس کرپشن کے ایک سو پچاس میگا سکینڈلز ہیں ، ان کو کیوں نہیں کھولا جارہا۔ کلین پاکستان کے لیے سب کا احتساب ناگزیر ہے ۔ حقیقی احتساب بیرون ملک پڑی دولت کی واپسی سے شروع ہوگا ۔ چیف جسٹس اپنی نگرانی میں لوٹی دولت کی واپسی کا میکنزم بنائیں اور الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات میں کرپٹ ٹولے کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دے۔