اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ کے شہر لاڑکانہ میں شادی کی تقریب میں فائرنگ سے قتل ہونے والی مقامی گلوگارہ ثمینہ سندھوکے قتل میں گرفتار ملزم طارق جتوئی کے بیان کی ٹیپ منظر عام پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق چند دن قبل سندھ کے شہر لاڑکانہ میں شادی کی تقریب میں مقامی گلوکارہ ثمینہ سندھ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا اور ملزم جس کی شناخت طارق جتوئی کے نام سے
ہوئی تھی موقع سے فرار ہو گیا تھا جسے بعد میں پولیس نے گرفتار کر لیا تھا نے اپنے اعترافی بیان میں گلوکارہ ثمینہ سندھ کو جان بوجھ کر قتل کرنے کی تردید کر دی ہے۔ ملزم کے بیان کی ٹیپ بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ملزم طارق جتوئی شادی کی تقریب میں پیش آئے افسوسناک واقعہ کے حوالے سے اپنا اعترافی بیان دیتے ہوئے بتارہا ہے کہ گلوکارہ ثمینہ سندھو سٹیج پر بیٹھی ہوئی تھی اور اس دوران اس نے ہوائی فائرنگ شروع کر دی ، ہوائی فائرنگ ابھی جاری تھی کہ یکایک ثمینہ سندھ سٹیج پر اچانک کھڑی ہو گئی اور میری جانب سے کی جانے والی ہوائی فائرنگ کی زد میں آگئی اور اسے گولیاں جا لگیں۔ ملزم طارق جتوئی کے اعترافی بیان کی ٹیپ نجی ٹی وی اب تک کے پروگرام ’بے نقاب‘میں سنائی گئی ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں شادی کی تقریب میں فائرنگ سے قتل ہونے والی مقامی گلوگارہ ثمینہ سندھو حاملہ تھی، ایک بااثر شخص نے اپنی فرمائش پر رقص نہ کرنے پر گولیاں ماریں، گلوکارہ ثمینہ سندھو ایک سندھی گیت گا رہی تھی، گیت سنتے سنتے تقریب میں موجود ایک شخص نے گن پوائنٹ پر گلوکارہ سے کہا کہ وہ کھڑی ہو کر ڈانس کرے، اس شخص کے ہاتھ میں پستول دیکھ کر گلوکارہ کھڑی ہوئی مگر ڈانس کا حکم نہ مان سکی۔اس شخص نے گلوکارہ پر 3 گولیاں برسا دیں، جس سے ثمینہ سندھو موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔
ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ کے مطابق ثمینہ سندھو کے قتل میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کی شناخت طارق جتوئی کے نام سے ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کا مقدمہ دفعہ 302 کے تحت کنگا تھانے میں درج کیا جاچکا ہے جبکہ گرفتار ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔تاہم اطلاعات ہیں کہ پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کے واقعے
کو چھپانے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ واقعہ ہوائی فائرنگ سے پیش آیا۔ وہاں پر بنی ویڈیو میں صاف دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ 3 گولیاں چلائی گئیں جن کا نشانہ صرف گلوکارہ ثمینہ سندھو بنی، اگر یہ ہوائی فائرنگ ہوتی تو زیادہ گولیاں چلتیں اور صرف ایک شخص نشانہ نہ بنتا۔ڈی آئی جی لاڑکانہ کے مطابق تقریب کے دوران بنائی گئی ویڈیوز کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔