جمعہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2024 

کیا قصور میں صرف عمران ہی تھا یا پورا گروہ سرگرم ہے؟ زینب کے واقعے کے بعد صرف گزشتہ 2 دن میں کتنے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی؟ پولیس کیا کرتی رہی؟ شرمناک انکشافات

datetime 9  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (نیوز ڈیسک) گزشتہ دو دنوں میں قصور کے علاقے میں مبینہ طور پر چھ زیادتی کے کیسز سامنے آئے۔ دوسری طرف پولیس بصرپورہ کے ایک پانچ سالہ بچے کو جو دو ہفتے سے لاپتہ ہے ابھی تک بازیاب کرانے میں ناکام ہے، قصور پولیس نے گزشتہ دو دنوں میں موبائل کی دکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں جو چند روپوں کی خاطر نازیبا ویڈیو کلپس فروخت کرتے ہیں۔ گزشتہ روز پولیس نے قصور، الہ آباد، پھول نگر اور کھدیاں سے درجنوں دکانداروں کو گرفتار کیا ہے

اور ان سے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز جن میں نازیبا مواد تھا برآمد کرکے سیکشن 293 پی پی سی کے تحت مقدمات کا اندراج کر لیا ہے۔ ہفتے کے روز چارمشتہ افراد نے دو چھوٹے لڑکوں (ز) اور (ا) کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ عیدگاہ گراؤنڈ مصطفی آباد میں کبڈی میچ دیکھ کر واپس گھر آ رہے تھے۔ مشتبہ افراد ان لڑکوں کو گاؤں سے باہر موجود ایک گھر میں لے گئے، جہاں ان لڑکوں پر زیادتی سے قبل تشدد کیا گیا، ان میں سے ایک لڑکا (ا) وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور اس نے آ کر اس کے گھر والوں کو اطلاع دی، جس پر اس کے خاندان والے اور گاؤں کے لوگ وہاں پہنچ کر لڑکے (ز) کو انتہائی خراب حالت میں بازیاب کرا لیا، اس موقع پر زیادتی کرنے والے چاروں افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ گاؤں کے لوگ لڑکوں کو مصطفیٰ آباد تھانے میں لے گئے لیکن پولیس نے مقدمہ کے اندراج سے انکار کر دیا۔ گاؤں والے نے پولیس کے اس رویہ پر احتجاج شروع کر دیا اور پولیس سٹیشن کے سامنے فیروز پور روڈ کو بند کر دیا۔ ان کے احتجاج کے باعث یہ روڈ دو گھنٹے تک بند رہا۔ مظاہرین پولیس سے ملزمان کی گرفتاری اور مقدمے کا اندراج کا مطالبہ کرتے رہے، بعد ازاں ڈی پی او زاہد نواز مروت کی مداخلت پر مقدمہ درج کر لیا گیا اور مظاہرین پرامن منتشر ہوگئے۔ دریں اثناء گاؤں کوٹ ماواتی میں ایک حجام کو بارہ سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، اس کے علاوہ گاؤں بدھ کلاں میں ایک شخص کو پانچ سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

بستی چراغ شاہ میں ایک بیس سالہ شخص نے چھ سالہ بچے کو ٹیوشن سینٹر میں زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمے کا اندراج کر دیا ہے۔ بصارپورہ میں بی ڈویژن پولیس نے ایک شخص کو سات سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ پولیس دو ہفتے سے لاپتہ پانچ سالہ بچے کو ابھی تک تلاش کرنے میں ناکام ہے جو گھر کے نزدیک ایک دکان پر گیا تھا، قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کی تلاش میں ہیں لیکن ابھی تک انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…