اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس وقت تقریبا دنیا کی نصف آبادی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یوم صحت کے موقع پر جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ دنیا کی 12 فیصد آبادی اپنی کمائی اور گھریلو اخراجات کا 10 فیصد بجٹ اپنے علاج و معالجے پر خرج کرنے پر مجبور ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7 اپریل کو عالمی ادارہ صحت کے بینر تلے یوم صحت منایا جاتا ہے۔ رواں برس اس عالمی دن کی 70 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ ’پاکستان کی 98 فیصد خواتین کو طبی و تعلیمی سہولیات میسر نہیں‘1948 میں بننے والے اقوام متحدہ (یو این) کے تحت سب سے پہلے عالمی ادارہ صحت کو ہی بنایا گیا تھا، کیوں کہ اس وقت جنگ عظیم دوئم کے اختتام کے بعد انسانوں کو سب سے زیادہ علاج و معالجے کی ضرورت تھی۔ عالمی ادارہ صحت کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا کے 10 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کے باوجود صحت کی سہولیات کے لیے اپنی آمدن کا بہت سارہ حصہ خرچ کرنے پر مجبور ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ صحت کی سہولیات کا فقدان صرف غریب اور پسمانندہ خطوں اور ممالک کا مسئلہ نہیں یہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ ساٹھ فیصد پاکستانی مناسب خوراک سے محروم ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپ سے لے کر لاطینی امریکا اور ایشیا سے لے کر افریقہ تک تمام خطوں میں علاج و معالجے کی سہولیات کا فقدان ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ اور پیغام میں دنیا کے تمام ممالک کی حکومتوں اور عوام کو اپیل کی ہے کہ وہ دنیا بھر میں صحت و علاج معالجے کی سہولیات پھیلانے کے لیے ڈبلیو ایچ او کا ساتھ دیں۔