پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’نقیب اللہ کو یہ لوگ اٹھا کر لائے اور قتل میں کونساشخص ملوث تھا ؟ رائو انوار بالآخر جے آئی ٹی کے سامنے پھٹ پڑے ، کس شخص کا نام لے لیا ؟ حیرت انگیز تفصیلات منظر عام پر آگئیں ، معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا

datetime 8  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر را ئو انوار نے سارا ملبہ اپنی ٹیم کے ارکان پر ڈا لتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پولیس کے کچھ افسران میرے خلاف سازش کر رہے ہیں، سہراب گوٹھ چوکی انچارج اکبر ملاح سمیت میری ٹیم کے 5 اہلکار نقیب اللہ معاملے میں ملوث ہیں ۔تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کے سلسلے میں بنائی گئی جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا۔جس میں سابق ایس ایس پی ملیر بھی موجود تھے۔

راوانوار نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ چوکی انچارج اکبر ملاح سمیت میری ٹیم کے 5 اہلکار نقیب اللہ معاملے میں ملوث ہیں۔ سندھ پولیس کے کچھ افسران میرے خلاف سازش کر رہے ہیں۔جے آئی ٹی ٹیم نے سہراب گوٹھ میں واقع ہوٹل کا دورہ کیا اور ملازمین سے پوچھ گچھ کی۔ ملازمین نے بیان دیا کہ چوکی انچارج اکبر ملاح چند اہلکاروں کے ساتھ گاڑی میں آیا تھا، یہ اہلکار نقیب اللہ کو اپنے ساتھ گاڑی میں لے گئے، راو انوار ان کے ساتھ نہیں تھا۔ جے آئی ٹی کے ارکان شاہ لطیف ٹا ئو ن کا بھی دورہ کریں گے۔واضح رہے کہ پانچ اپریل کو نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی را ئو انوار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے خلاف نظر ثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے جس میں انہوں نے جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔را ئو انوار نے درخواست میں مقف اختیار کیا ہے کہ سندھ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم پر اعتماد نہیں رہا۔ پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع ناممکن ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی شق 19 کو نظرانداز کیا گیا جبکہ قانون کے تحت جے آئی ٹی پولیس، خفیہ اداروں اور فوج کے نمائندوں پرمشتمل ہوتی ہے۔ یہ ایک ہی ادارے کے نمائندوں پر تشکیل نہیں دی جاسکتی۔واضح رہے کہ را انوار 21 مارچ کو اچانک سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں عدالتی حکم پر انہیں گرفتار کرکے کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے را ئو انوار سے تفتیش کیلئے ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں صرف پولیس افسران کو شامل کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…