آئرلینڈ (مانیٹرنگ ڈیسک)کزنز کی آپشن میں شادی ان کی اولاد میں مختلف ذہنی امراض جیسے ڈپریشن اور ذہنی بے چینی وغیرہ کا خطرہ تین گنا تک بڑھا سکتی ہے۔ یہ دعویٰ آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ کوئینز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کزن میرجز کے نتیجے میں ان کے بچوں میں شیزوفرینیا جیسے مرض کا امکان دوگنا بڑھ جاتا ہے۔
خاندان میں شادیاں بچوں میں جینیاتی بیماری کا باعث محققین یہ جاننے میں ناکام رہے کہ رشتے داروں میں شادی کے نتیجے میں ان کی اولاد میں ذہنی عوارض کا خطرہ کیوں بڑھتا ہے تاہم ماضی میں سامنے آنے والی طبی تحقیقی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایسا کرنے سے جینیاتی عوارض کا امکان بڑھتا ہے۔ اس طرح کے امراض والدین سے بچوں میں مخصوص ڈی این اے کے باعث ورثے میں منتقل ہوتے ہیں، جیسے سیکھنے میں مشکلات اور ذہنی معذوری وغیرہ۔ دنیا میں ہر 10 میں سے ایک بچے کے والدین ایک دوسرے کے رشتے دار ہوتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج چونکا دینے والے ہیں، کیونکہ عام طور پر کسی شخص میں شیزوفرینیا کا خطرہ 0.3 سے 0.66 فیصد تک ہوتا ہے تاہم رشتے داروں کی آپسی شادیوں سے یہ خطرہ 0.6 فیصد سے 1.32 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ شادی کے 8 حیران کن طبی فوائد اسی طرح عام افراد میں ڈپریشن کا خطرہ زندگی میں 10 فیصد تک ہوتا ہے مگر کزن میرج کے نتیجے میں یہ خطرہ 30 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 3 لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا جن کی پیدائش 1971 سے 1986 کے درمیان ہوئی تھی۔ ان افراد کے والدین سے آپسی رشتے داری کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما سائیکاٹری میں شائع ہوئے۔