ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

درست اثاثے ظاہر نہ کرنے والے فوجی افسران کا کورٹ مارشل؟ سپریم کورٹ نے اہم ترین مقدمے کا فیصلہ سنا دیا

datetime 3  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی اعلیٰ عدالت سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ درست اثاثے ظاہر نہ کرنے پر فوجی اہلکاروں کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، ایف بی آر کا معاملہ کورٹ مارشل کی حدود میں نہیں آتا۔ تفصیلات کے مطابق کرنل منیر کے خلاف دائر حکومتی اپیل کی

سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوجی افسر کے لیے ایماندار ہونا لازمی ہے اور اثاثے چھپانا بے ایمانی ہے، عدالت عظمیٰ نے کرنل منیر کے خلاف دائر حکومتی اپیل خارج کر دی۔ چیف جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ درست اثاثے ظاہر نہ کرنے پر کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آمدن اور اثاثوں کے معاملے پر کورٹ ماشل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی دوسرے ادارے کو دیا گیا بیان مس کنڈکٹ میں نہیں آتا۔ واضح رہے کہ کرنل منیر نے 1999ء میں ایف بی آر کو غلط اثاثے بتائے تھے، کرنل منیر کا درست اثاثے اور ذرائع آمدن نہ بتانے پر کورٹ مارشل کرتے ہوئے انہیں برطرف کردیا گیا تھا۔ کرنل (ر) منیر کی سزا ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بحال کردیا تھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وزارت دفاع نے اپیل کی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔  پاکستان کی اعلیٰ عدالت سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ درست اثاثے ظاہر نہ کرنے پر فوجی اہلکاروں کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، ایف بی آر کا معاملہ کورٹ مارشل کی حدود میں نہیں آتا۔  کرنل منیر کے خلاف دائر حکومتی اپیل کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوجی افسر کے لیے ایماندار ہونا لازمی ہے اور اثاثے چھپانا بے ایمانی ہے، عدالت عظمیٰ نے کرنل منیر کے خلاف دائر حکومتی اپیل خارج کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…