منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

روس کو کس نے افغانستان میں داخل ہونے کا کہا ؟ ہی نائن الیون میں کس کا کردار تھا؟ امریکہ ٹرافی لے کر چلا گیا،قومی سلامتی مشیرناصر خان جنجوعہ نے کھری کھری سنادیں

datetime 27  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو بتایا جارہا ہے کہ جمہوریت ناکام اور تمام سیاستدان کرپٹ ہیں،جمہوریت کے خلاف پراپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کو انتہا پسندی کی جانب دھکیلا جارہا ہے،اس طرح دہشتگردی اور انتہا ء پسندی سے کیسے نمٹیں گے؟بیانیہ بہتر بنانے تک انتہاء پسندی سے نمٹنا ممکن نہیں،پاکستان میں جمہوریت اتنی ہی مضبوط ہے جتنی بھارت اور بنگلہ دیش میں ہے،ترقی کا راز خود اعتمادی میں مضمر ہے،معاشرے میں دیگر

مذاہب کے احترام کی سوچ پیدا کرنا ہو گی۔منگل کو پاکستان پلاننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام’’ داخلی سلامتی، امن اور پائیدار ترقی ‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستانی معاشرے کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے،تعلیم اور روزگار کے بغیرنوجوان غلط ہاتھو میں جا سکتے ہیں،سیاسی و معاشی استحکام ملک کو ترقی کی تراہ پر گامزن کرتا ہے،ترقی کیلئے امن کا ہونا ضروری ہے، ترقی اور امن ایک سکے کے دو رخ ہیں،اگر امن نہیں تو ترقی کا سوال ہی پید انہیں ہوتا،پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل، بہتر تعلیمی اور روزگارکی فراہمی سے یہ ملک کیلئے اثاثہ اگر مواقع نہ ہوں تو یہ ملک کیلئے تباہ کن ثابت ہوں گے،موجودہ صدی معاشیات کی صدی ہے،معاشی طور پر مستحکم ممالک کے پاس ترقی کے زیادہ مواقع ہوتے ہیں،پاکستان ایک نارمل ملک ہے، جمہوریت کی ناکامی کا تاثر درست نہیں، بنگلہ دیش اور بھارت میں سنگین کرپشن کے باوجود جمہوریت مستحکم ہے، جبکہ پاکستان کی حالت اس سے کئی گنا بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک جیسے منصوبے قوموں کو صدیوں بعد ملتے ہیں،ہمارے پاس ملک کوآگے لے جانے کا سنہری موقع ہے، اس موقع کو ہرگز ضائع ہونے نہیں دیں گے،مل کر معاشرے میں تحمل اور برداشت کی سوچ کو پروان چڑھانا ہوگا،پاکستان میں پالیسی سازی فقدان نہیں،ترقی کا سفر جاری رکھنے کیلئے

پالیسیوں پر عملددرآمد یقینی بنانا ہوگا،مایوسیاں اور نفرتیں پھیلانے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے،پانچ سال قبل پاکستان کو دنیا کا خطرناک ملک قرار دیا جارہا تھا،مخدوش سکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کا تقابل عراق سے کیا جارہا تھا،موجودہ وقت میں پاکستان کو دنیا کاتیزی سے ترقی کرنے والا ملک قراردیا جارہا ہے، ملک میں خوشحالی اور ترقی واپس لوٹ رہی ہے،راوں برس پاکستان کا گروتھ ریٹ6 فیصد رہا،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام شہریوں نے لازوال قربانیاں دیں،

افغان جنگ کے بعد ملک کے کونے کونے میں کلاشنکوف کلچر کو فروغ حاصل ہوا،جنگ کے بعد معاشی بحالی پر توجہ نہیں دی گئی، امریکہ ٹرافی لے کر چلا گیا۔مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر) ناصر خان جنجوعہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کو بروقت زیر غور نہیں لایا گیا جس سے بلوچستان کے لوگ منفی رححانات کی جانب راغب ہوئے،ہم نے روس کو افغانستان میں داخل ہونے کا کہا اور نہ ہی نائن الیون میں ہمارا کوئی کردار تھا،اگر لوگ محفوظ نہیں تو ملک کیسے محفوظ رہے گا،

مضبوط معیشت کے بغیر محفوظ ملک کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا،پاکستان تفرقہ اور فرقہ بندی کا شکار ہے،پاکستان وسائل سے مالا مال مگر اس کا درست استعمال ضروری ہے،بلوچستان میں پاکستان کا پرچم جلائے جاتے تھے،اب وہاں جیوے جیوے بلوچستان، جیوے جیوے پاکستان کے نعرے بلند ہو رہے ہیں، یہ بہت بڑی کامیابی ہے، آپریشن ضربِ عضب کی وجہ سے فاٹا میں امن قائم ہوا، بہتر حکمت عملی کی وجہ سے کراچی کے حالات بہتر ہوئے ہیں،بطور سکیورٹی ایڈوائزر بے شمار چیلنجز کاسامنا ہے،

سی پیک منصوبہ پاکستان میں ختم نہیں ہوگا بلکہ افریقہ اور یورپ تک جائے گا،پاکستان تجارتی و معاشی سرگرمیوں کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتاہے۔کورڈینیٹر نیکٹا احسان غنی نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کی ضرورت ہے، پولیس کا کردا ر فرنٹ لائن کا ہوتا ہے،جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں،انسداد انتہا پسندی و دہشتگردی کیلئے قابل عمل پالیسی مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کا تعین کرنا بھی ضرورت ہے۔



کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…