جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لوگوں کو عزت سے مرنے کا حق حاصل ہے ٗبھارتی سپریم کورٹ

datetime 9  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی) بھارت کی سپریم کورٹ نے ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو عزت سے مرنے کا حق حاصل ہے اور اگر کوئی شخص مہلک بیماری میں مبتلا ہے تو وہ اپنا علاج بند کرا کے جلد موت پانے کا حق رکھتا ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مریض کی جلد موت کیلئے علاج بند کیا جا سکتا ہے تاہم جب تک اس بارے میں قانون نہیں بنتا، ایسا کرنے کیلئے سخت ہدایات ہیں ۔

بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ لوگوں کو لیونگ وِل یعنی تندرست حالت میں وصیت لکھنی چاہیے کہ اگر مستقبل میں کوما میں چلا جاؤں تو تو مصنوعی طریقے سے زندگی کو لمبا کرنے کے بجائے جلد موت کا راستہ اختیار کیا جائے۔یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے دیا جس کی سربراہی چیف جسٹس کر رہے تھے۔پانچ رکنی بینچ نے یہ فیصلہ اس درخواست پر دیا جس میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی تھی کہ لیونگ وِل کی اجازت دی جائے۔یاد رہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ نے مئی 2011 میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ارونا شان باگ کو موت دینے کی درخواست کو رد کر دیا تھا جو اس وقت گذشتہ 34 سالوں سے بستر مرگ پر تھیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ ارونا کو جینا چاہیے کیونکہ طبی اور دیگر شہادتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انھیں ‘انسانی بنیادوں پر موت’ نہیں دی جا سکتی۔ارونا کو 1973 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اسی دوران زخمی ہونے کے بعد سے وہ مفلوج حالت میں بسترِ مرگ پر تھیں۔ ارونا چل پھر سکتی تھیں اور نہ بول سکتی تھیں۔ہسپتال میں صفائی کرنے والے ایک مزدور سوہن لال نے ہسپتال کے ہاسٹل میں ارونا پر جنسی حملے میں کتے کو باندھنے والی زنجیر ارونا کے گلے میں باندھی تھی جس کی وجہ سے ان کے دماغ تک جانے والی آکسیجن رک گئی تھی۔یہ درخواست صحافی اور مصنفہ پنکی ویرانی نے داخل کی تھی جو ارونا کی زندگی پر کتاب لکھ رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نرس ارونا نیم مردہ حالت میں جی رہی ہیں تو انہیں باعزت طریقے سے موت دی جائے۔ممبئی میں کے ای ایم ہسپتال میں وہیں کی نرسیں ارونا کی دیکھ بھال کرتی تھیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…