پشاور(این این آئی)سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی اور وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے دیگر شعبوں کی طرح صحت کے شعبے میں بھی انقلابی اصلاحات کیے ہیں اور آج صوبے میں ڈاکٹروں کی تعداد ڈھائی ہزار سے بڑھا کر 9 ہزار سے زیادہ کر دی گئی ہے جبکہ امسال جون تک صوبے کے تمام ہسپتالوں میں میڈیکل آلات کی فراہمی مکمل کر دی جائے گی جس کے لیے ساڑھے تیرہ ارب روپے فراہم کر دیئے گئے ہیں ۔
وہ میڈیکل اینڈ ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ مردان میڈیکل کمپلیکس باچا خان میڈیکل کالج میں دوسرے سالانہ سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے جس میں بڑی تعدادمیں ماہرین صحت شرکت کررہے ہیں ۔تقریب سے ایم ٹی آئی ایم ایم سی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سید فضل ہادی ، ڈین باچا خان میڈیکل کالج ڈاکٹر اسرار، میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مختیار علی اور سمپوزیم کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چئیرمین ڈاکٹر اسرار نے بھی خطاب کیا ۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کے قیام کے بعد مردان میڈیکل کمپلیکس نے نمایا ں ترقی کی ہے جس کی وجہ سے یہاں مختلف شعبوں میں صحت کی سہولیات میں اضافہ ہواہے اوراس سے پشاور کے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ بھی کم ہوگا ۔اُنہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز میں ایسے لوگوں کا چناؤ کیا گیا ہے جو اپنے شعبوں میں کمال رکھتے ہیں اور وہ اپنے تجربات اور کامیابیوں کے ثمرات اس صوبے کے غریب عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات بلا معاوضہ خدمات انجام دے رہے ہیں اور گذشتہ دوسال کے دوران اُنہوں نے ثابت کر دیا کہ لگن سچی ہو تو مشکل سے مشکل کام بھی ممکن ہے ۔شہرام خان نے کہا کہ مردان ہسپتال کچھ عر صہ قبل ایک ریفرل سنٹر سے زیادہ نہیں تھا مگر بورڈ کی کوششوں اور ان کی ٹیم کی محنت کی بدولت آج یہاں گائینی ،ایمرجنسی ، آئی سی یو اور سی سی یو سمیت تمام شعبوں میں ہر لحاظ سے بہتری آئی ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتالوں میں ڈائگناسٹک سروسز کا معیار عالمی معیار کے مطابق بنا دیا گیا ہے اور آج پرائیویٹ ڈاکٹرز بھی اپنے مریضوں کے ٹسٹ سرکاری ہسپتالوں میں بھیج رہے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح طبی داروں کو بھی سیاسی مداخلت سے پاک کیا گیا ہے جس سے ان کی کارکردگی میں نمایا ں بہتری آئی ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہا کہ ہماری حکومت نے مردان میڈیکل کمپلیکس میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لیے 84 کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں
جبکہ ضلع بھر کے تمام ہسپتالوں کو اس مقصد کے لیے ڈھائی ارب روپے دیئے گئے ہیں ۔تبدیلی کا وعدہ پورا کردیا ہے تاہم اب بھی کام کی ضرورت ہے دوبارہ منتخب ہو کر باقی کام بھی مکمل کریں گے ۔وزراء نے کہا کہ مردان میں بینظیر ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے تحت آنے سے یہاں جلد علاج معالجے کی سہولیات کا آغاز ہوگا اور بورڈ کو ہدایت کی کہ اس ہسپتال میں تمام بھرتیاں خالص میرٹ پر این ٹی ایس اور ایٹا کے ذریعے کی جائیں تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو اور باصلاحیت افراد بھرتی ہوں ۔اُ نہوں نے ایم ایم سی اور باچا خان میڈیکل کالج کی جانب سے آل ڈیزیز سمپوزیم کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ڈاکٹروں کی پیشہ ورانہ کارکردگی بہتر ہوگی اور مریضوں کو اس کا فائدہ ہوگا ۔