پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا اسمبلی نے شادی بیاہ کے فضول اخراجات پر پابندی کے حوالے سے بل منظورمتفقہ طورپر منظورکرلیا۔بل کے مطابق تحفے میں دی جانے والی جائیداد مہر کا حصہ نہیں ہوگی۔ولیمے میں صرف چار خوراکی اشیاء دینے کی اجازت ہوگی۔ رات کے 11 بجے تک شادی کی تقریب ختم کرنی ہوگی،اجلاس میں سوات کے چیک پوسٹوں کی بارے میں بھی بحث ہوئی۔خیبرپختونخوا اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کی خاتون رکن اسمبلی راشدہ رفعت نے شادی بیاہ میں فضول اخراجات پر پابندی کے حوالے سے بل ایوان میں پیش کیا،بل کے مطابق دلہا دلہن کے والدین یا دوستوں کی جانب سے دیئے جانے والے تحفے مہر تصور نہیں کیا جائے گا۔ تحفے میں دی جانے والی جائیداد بھی مہر کا حصہ نہیں ہوگی۔بل کے مطابق ولیمے میں صرف چار خوراکی اشیاء دینے کی اجازت ہوگی۔جس میں سالن،چاول،روٹی اور میٹھا مینومیں شامل ہوگا۔بل میں مزید کہاگیا کہ رات کے 11 بجے تک شادی کی تقریب ختم کرنی ہوگی، لاوڈ سپیکر صرف چاردیواری کے اندر استعمال ہوگا، مہندی،منگنی اور نکاح کے موقع پر صرف مشروبات استعمال ہونگی، شادی کے موقع پر گھروں اور گلیوں کو سجانے اور برقی قمقموں پر پابندی ہوگی، شادی بیاہ کے تقریبات میں آتش بازی پر بھی پابندی ہوگی۔ قانون کی خلاف ورزی پر دو لاکھ روپے جرمانہ 3 ماہ قید یا دونوں سزائیں ہونگی، دلہن کو ایک لاکھ سے زائد مالیت کا تحفہ دینے پر پابندی عائدہوگی۔ایوان نے بل متفقہ طورپر منظورکرلیا۔اجلاس کے دوران کراچی میں باجوڑ ایجنسی کے نوجوان کے بے گناہ قتل کی شدید مذمت کی گئی ،رکن اسمبلی آنیسہ زیب کاکہنا تھا کہ باجوڑ کے نوجوان احمد شاہ کو کراچی میں قتل کرنا انتہائی افسوسناک ہے، مسلم نوجوان کے قتل پر باجوڑ سمیت فاٹا اور خیبرپختونخوا میں اشتعال پایا جاتا ہے، آصف علی زرداری کا واقعہ کی رپورٹ طلب کرنا خوش آئند ہے، انیسہ زیب نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس متعلق آواز اٹھانے چاہیے،
احمدشاہ کے قاتل فوری طور پر گرفتار کیے جائیں۔اجلاس کے دوران سوات کے چیک پوسٹوں کی بارے میں بھی بحث ہوئی،تحریک انصاف کے رکن اسمبلی امجدعلی کاکہنا تھا کہ چیک پوسٹوں کی وجہ سے عوام مشکلات سے دوچار ہیں ۔جس طرح سپیڈ بریکرز پر سپیکر صوبائی اسمبلی نے رولنگ دی تھی اسی طرح سوات میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو ختم کرنے کیلئے رولنگ دے۔اجلاس میں راؤ انوار کی عدم گرفتاری پر بحث ہوئی جس کے بعدڈپٹی سپیکر نے اجلاس جمعہ کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردی۔